17 نومبر، 2025، 1:02 PM

شانگھائی رکن ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات گہرے اور دوطرفہ ہیں، ایرانی نائب صدر

شانگھائی رکن ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات گہرے اور دوطرفہ ہیں، ایرانی نائب صدر

ایران کے نائب صدر محمدرضا عارف نے کہا ہے کہ ایران کے شانگھائی رکن ممالک کے ساتھ گہرے دوطرفہ اور تمدنی تعلقات ہیں اور ماسکو اجلاس میں 10 معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔ 

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نائب صدر محمدرضا عارف نے روس روانگی سے قبل مهرآباد ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شانگھائی تعاون تنظیم ایک جوان، پرتوان اور بڑی تنظیم ہے، جس کے 10 رکن ممالک کی مجموعی آبادی تقریباً ساڑھے تین ارب ہے۔  

انہوں نے کہا کہ ایران کے تمام رکن ممالک کے ساتھ دوطرفہ اور تمدنی تعلقات ہیں اور خوش قسمتی سے ایران گزشتہ دو برسوں میں باضابطہ طور پر شانگھائی تعاون تنظیم کا رکن بنا ہے۔ عارف نے یاد دلایا کہ ایران کی رکنیت ایک طویل پروسیس کے بعد ممکن ہوئی، تاہم ایران اس سے پہلے بھی اس تنظیم کے ساتھ اچھے تعاون میں شامل رہا ہے۔  

عارف نے زور دیا کہ ایران کی باضابطہ رکنیت کے بعد تعاون کے نیٹ ورک زیادہ سنجیدگی سے جاری ہیں اور تمام شعبوں میں ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ماسکو میں وزرائے اعظم کے اجلاس میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں، جہاں تقریباً ۱۰ دستاویزات بطور مسودہ تیار ہیں اور اگر اتفاق رائے ہوا تو وہاں دستخط ہوں گے۔ یہ معاہدے نہ صرف تنظیم کے اندر بلکہ خطے کی دیگر اتحادی تنظیموں جیسے اکو، یوریشیا اور یونسکو کے ساتھ بھی علاقائی و کثیرالجہتی تعاون کی راہ ہموار کریں گے۔

ایرانی نائب صدر نے کہا کہ توقع ہے یہ سفر معاہدوں کے دستخط کے لحاظ سے کامیاب ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کے دوران شریک وفود کے سربراہان، خصوصاً وزرائے اعظم اور نائب صدور کے ساتھ مختصر ملاقاتیں بھی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ایران اپنے مؤقف کو پیش کرے گا، جس میں تعاون کے فروغ، تعلقات کی ترقی اور بین الاقوامی و علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال شامل ہوگا۔  

انہوں نے مزید کہا کہ شانگھائی اجلاس کے بعد بحیرہ خزر کے ساحلی صوبوں کے گورنروں کا اجلاس بھی بہت اہم ہے۔ یہ اجلاس دو پہلوؤں سے اہمیت رکھتا ہے:

اول، حکومت کی حکمتِ عملی کے مطابق صوبوں کو زیادہ اختیارات دینا، خصوصاً سرحدی صوبوں کو تاکہ وہ آزادانہ طور پر تجارتی و اقتصادی روابط قائم کر سکیں۔  

 دوم، بحیرہ خزر کے ساحلی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید تقویت دینا۔  

انہوں نے کہا کہ زمینی اور ریلوے راستوں کی موجودگی کے باعث تجارتی و اقتصادی روابط کو بڑھایا جا سکتا ہے، جبکہ علمی، ثقافتی اور سیاحتی تعاون بھی صوبوں کی محوریت میں فروغ پائے گا۔  

عارف نے بتایا کہ بدھ کو رشت میں اجلاس ہوگا، جس میں بحیرہ خزر کے ساحلی صوبوں کے گورنر شریک ہوں گے اور وہ خود بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے تاکہ اجلاس کی پیشرفت سے آگاہ رہیں اور اپنی آراء پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں مشترکہ مسائل جیسے بحیرہ خزر کے حقوق، اقتصادی، سیاحتی اور علمی موضوعات پر تبادلہ خیال ہوگا اور ان کو عملی طور پر آگے بڑھایا جائے گا۔

News ID 1936544

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha