17 نومبر، 2025، 3:55 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ:

جوہری توانائی سے دکھی انسانیت کی خدمت: تھائرائیڈ اور پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص اور علاج میں کامیابی

جوہری توانائی سے دکھی انسانیت کی خدمت: تھائرائیڈ اور پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص اور علاج میں کامیابی

ایران نے تابکار ادویات اور جوہری تصویربرداری میں قابل ذکر ترقی حاصل کرلی ہے، جس سے مریضوں کو جدید اور باہدف علاج کے مواقع فراہم ہورہے ہیں اور طب کے شعبے میں خودکفالت کے راستے کھل رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی، طبی ڈیسک: جوہری توانائی آج دنیا کے کئی شعبوں میں نہایت اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ اگرچہ اس کے بارے میں بعض ممالک اور میڈیا میں ایران پر بغیر ثبوت الزامات عائد کیے جاتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایران نے ہمیشہ جوہری توانائی کو پرامن مقاصد کے لیے استعمال کیا ہے۔ ایران کے جوہری پروگرام میں توانائی کی پیداوار کے علاوہ صحت، تعلیم اور صنعتی شعبوں میں بھی بڑے پیمانے پر کام ہو رہا ہے۔ میڈیکل شعبے میں تابکار ادویات کے ذریعے کینسر اور دیگر مہلک بیماریوں کی تشخیص اور علاج میں جدید سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ایران میں جوہری توانائی سے بجلی، زراعت، پانی کے منصوبے اور دیگر سائنسی تحقیقاتی شعبے بھی مستفید ہو رہے ہیں۔

عوام کو اس پروگرام کے ذریعے بہتر صحت کی سہولتیں، جدید علاج کے مواقع اور تعلیم و تحقیق کے جدید مراکز میسر ہیں۔ ایران کا موقف واضح ہے کہ جوہری توانائی کا اصل مقصد جارحانہ یا عسکری مقاصد نہیں بلکہ عوام کی زندگی بہتر بنانا اور ملک کی سائنسی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ اسی ہدف کے تحت ایران نے میڈیکل نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے شعبے میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے ایسی جدید تابکار ادویات تیار کر لی ہیں جو تھائرائیڈ، پھیپھڑوں اور پروسٹیٹ کے سرطان کے علاج میں نمایاں مؤثر ثابت ہورہی ہیں۔ ماہرین آنکولوجی کے مطابق یہ رادیو ادویات Targeted Radionuclide Therapy (TRT) کے اصول پر کام کرتی ہیں، جس کے ذریعے دوائی براہ راست malignant cells تک پہنچ کر انہیں تباہ کرتی ہے، جبکہ صحت مند سیلز کو کم سے کم نقصان ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تابکار ادویات جسم میں پھیلنے والے سرطان یعنی metastasis کو روکنے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ اس تکنیک میں radioisotopes استعمال کیے جاتے ہیں جو مخصوص tumor receptors سے جڑ کر انہیں اندرونی سطح سے نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس عمل سے نہ صرف ٹیومر کی سرگرمی کم ہوتی ہے بلکہ بیماری کے دوبارہ پھیلنے کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

جدید ایٹمی طب میں PET (Positron Emission Tomography) اور SPECT (Single Photon Emission Computed Tomography) نے تشخیص کے نظام میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ ان امیجنگ طریقوں میں استعمال ہونے والے radiopharmaceutical tracers خلیاتی سرگرمی، میٹابولزم اور بیماری کے ابتدائی آثار کو واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں، خصوصاً FDG-PET اسکین وہ سیلز دکھا سکتا ہے جن میں سرطان ابتدائی مرحلے میں ہی سرگرم ہوچکا ہو۔

ترقی یافتہ ممالک میں ہر 50 میں سے 1 شخص سالانہ نیوکلیئر میڈیسن کی تشخیصی خدمات حاصل کرتا ہے اور ہر 500 میں سے 1 فرد تابکار ادویات کے ذریعے علاج کرواتا ہے، تاہم ترقی پذیر ممالک میں بنیادی سہولیات کی کمی کے باعث یہ تعداد کم ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ رادیو ادویات کی تیاری کے لیے cyclotron facilities اور جدید نیوکلیئر امیجنگ سینٹرز جیسے بنیادی ڈھانچے کا قیام ناگزیر ہے۔

ایران میں اس ٹیکنالوجی کی پیشرفت سے نہ صرف کینسر کے مؤثر علاج کے نئے دروازے کھل رہے ہیں بلکہ مستقبل میں precision medicine کے فروغ میں بھی اس کا اہم کردار ہوگا۔

فوری تشخیص: تابکار ادویات کی اہم خوبی

تابکار ادویات (Radiopharmaceuticals) کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ بیماری کو بہت ابتدائی مراحل میں ظاہر کر دیتی ہیں، جب علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔ جدید PET (Positron Emission Tomography) اور SPECT (Single Photon Emission Computed Tomography) اسکین انہی دواؤں کی مدد سے کام کرتے ہیں۔ مثلاً FDG-PET (Fluorodeoxyglucose PET) اسکین کینسر کے خلیات کو اس وقت بھی دکھا دیتا ہے جب جسم میں کوئی واضح علامت ظاہر نہیں ہوئی۔ دل کی بیماریوں میں بھی خاص تابکار ادویات استعمال ہوتی ہیں، جو دل کے خون کے بہاؤ اور کمزور یا بند حصوں کی درست تصویر دیتی ہیں۔ اس سے ڈاکٹر فوری اور درست فیصلہ کر سکتے ہیں کہ مریض کا علاج کس طرح کیا جائے۔

تابکار ادویات (Radiopharmaceutical Therapy) کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ صرف بیمار یا کینسر والے خلیات تک پہنچتی ہیں۔ اس کے دیگر فوائد یہ ہیں کہ علاج زیادہ مؤثر ہوتا ہے؛ صحت مند خلیات محفوظ رہتے ہیں اور ضمنی اثرات (Side Effects) کم ہوتے ہیں۔ دماغی بیماریوں (Neurological Disorders) میں بھی تابکار ادویات اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ مثلاً F-18 Florbetapir دماغ میں موجود Amyloid Plaques کو ظاہر کرتی ہیں، جس سے الزائمر کی تشخیص میں مدد ملتی ہے۔

جدید طب میں نئی راہیں

تابکار ادویات نے جدید طبی تحقیق اور علاج کے شعبے میں اہم ترقی کی ہے، خاص طور پر Personalized Medicine میں، جہاں ہر مریض کے لیے علیحدہ اور موزوں علاج منتخب کیا جاتا ہے۔ ہر مریض کے لیے سب سے موزوں علاج منتخب کیا جا سکتا ہے؛  غیر ضروری دواؤں سے بچا جاسکتا ہے اور جسم کے اندر ہونے والے عمل کو بغیر سرجری کے سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ ادویات Cellular Metabolism اور خلیات کی سرگرمی کو بھی ظاہر کرتی ہیں، جس سے علاج کا عمل آسان ہو جاتا ہے۔

تیز تشخیص: زندگی بچانے کی زیادہ امید

کینسر یا دل کی بیماری میں وقت بہت اہم ہوتا ہے۔ تابکار ادویات ڈاکٹرز کو فوری اور درست معلومات فراہم کرتی ہیں، تاکہ وہ جلد علاج شروع کرسکیں۔ اس کے نتیجے میں مریض کا فوری علاج شروع کیا جاسکتا ہے؛ بڑی سرجری کی ضرورت کم پڑتی ہے اور بیماری پھیلنے سے پہلے قابو میں آسکتی ہے۔ اسی وجہ سے دنیا بھر میں تابکار ادویات کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے اور یہ مریضوں کے لیے امید کی کرن بن گئی ہیں۔ کینسر کی کچھ اقسام جیسے پروسٹیٹ، تھائرائیڈ اور پھیپھڑوں کے کینسر، میں یہ دوائیں خلیات کو بالکل نشانہ بناتی ہیں۔ اس سے سرطان جسم میں پھیلنے (Metastasis) سے رک جاتا ہے اور یہ جراحی یا کیموتھراپی کے ساتھ ساتھ یا ان کے متبادل کے طور پر بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔

نئی دواؤں کی تیاری میں مدد

تابکار دواؤں کی ٹیکنالوجی نئی دواؤں، خاص طور پر کینسر کے علاج والی دواؤں، کو بنانے میں بھی مدد دیتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی بتاتی ہے کہ دوا جسم میں کس جگہ زیادہ اثر ڈال رہی ہے۔ PET اور SPECT اسکین کے ذریعے دوا کے اثرات کو مریض کو دینے سے پہلے جانچا جاسکتا ہے اور خلیات میں ہونے والی تبدیلیاں واضح طور پر دیکھی جاسکتی ہیں۔ تابکار دوائیں خاص خلیات یا کینسر کے ٹشوز تک پہنچ کر انہیں نشانہ بناتی ہیں۔ Radioimmunotherapy جیسے علاج میں یہ دوائیں مخصوص Antibodies یا چھوٹے مالیکیولز سے جڑتی ہیں، جس سے علاج زیادہ مؤثر اور محفوظ بنتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی دوا کے کام کرنے کے طریقے کو چھوٹے خلیاتی سطح پر دیکھنے اور بہتر بنانے میں بھی مدد دیتی ہے، تاکہ نئی دوائیں زیادہ محفوظ اور مؤثر بنائی جاسکیں۔

علاج کے نتائج کی پیش‌بینی: جدید اور شخصی علاج کی جانب قدم

ڈاکٹرز تابکار ادویات (Radiopharmaceuticals) کی مدد سے نہ صرف بیماری کی تشخیص کرسکتے ہیں بلکہ علاج کے نتائج کی پیشن گوئی بھی کرسکتے ہیں۔ یہ ادویات ٹیومر یا کینسر کے خلیات کی دواؤں کے ساتھ ردعمل کو ظاہر کرتی ہیں اور ڈاکٹرز کو علاج کے طریقے میں تیزی اور ہوشیاری سے تبدیلی کرنے کی سہولت دیتی ہیں۔ تابکار ادویات صرف کینسر کے علاج تک محدود نہیں ہیں۔ یہ دل، دماغ، خون کی نالیوں اور سوزشی بیماریوں میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ان کی مدد سے مریض کی زندگی کے معیار کو بہتر بنایا جاسکتا ہے؛ علاج کے اخراجات کم ہوسکتے ہیں؛ تشخیص زیادہ درست ہو جاتی ہے اور جدید اور ہدفی علاج کی ترقی ممکن ہوتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی مستقبل کی طب کا اہم ستون ہے اور علاج کو زیادہ ایکٹیو، باہدف اور مریض کے مطابق (Personalized Medicine) بنانے میں مدد دیتی ہے۔

عالمی مارکیٹ اور ترقی کے امکانات

2024 میں تابکار ادویات کی عالمی مارکیٹ کی قیمت تقریباً 64۔7 سے 85۔11 ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ توقع کی جاتی ہے کہ 2034 تک یہ 35 ارب ڈالر سے زائد ہوجائے گی۔ یہ ترقی ظاہر کرتی ہے کہ تابکار ادویات کی اہمیت دن بہ دن بڑھ رہی ہے، خاص طور پر کینسر کے علاج میں، اور بڑی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی اس شعبے میں سرمایہ کاری بھی بڑھ رہی ہے۔

ایران کی تابکار ادویات میں قابلیت

ایسے ممالک میں جہاں اقتصادی مشکلات یا درآمدی پابندیاں ہیں، تابکار دواؤں (Radiopharmaceuticals) کی داخلی پیداوار بہت ضروری ہے۔ داخلی پیداوار سے علاج کے اخراجات کم ہوتے ہیں، مریض آسانی سے تشخیص اور علاج کے لیے دوائیں حاصل کرسکتے ہیں، اور ملک بیرون سے دواؤں پر کم انحصار کرتا ہے۔ ایران نے تابکار ادویات اور جوہری تصویربرداری (Nuclear Imaging) کے آلات کی پیداوار میں قابل ذکر ترقی کی ہے۔ تاہم ابھی بھی کچھ اہم ریڈیو آئسوٹوپس جیسے Molybdenum-99 اور Lutetium-177 کی درآمد پر انحصار ہے، جن کی داخلی پیداوار پر توجہ بہت ضروری ہے۔ ایران کے لیے سب سے بڑی ترجیح یہ ہے کہ عام استعمال ہونے والے ریڈیو آئسوٹوپس جیسے FDG, Lutetium-177 اور Actinium-225 کی داخلی پیداوار اور PET اسکینر کے آلات کی تعداد بڑھائی جائے۔

اس شعبے میں سرمایہ کاری اور توجہ کے ذریعے ایران نہ صرف مریضوں کی تشخیص اور علاج کی معیار کو بہتر بناسکتا ہے بلکہ درآمدات پر انحصار بھی کم کیا جاسکتا ہے۔

News ID 1936543

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha