مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے مختلف صوبوں میں پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج بدھ کے روز جاری کر دیے گئے۔
عراق کے آزاد اعلیٰ انتخابی کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ حالیہ پارلیمانی انتخابات میں اتحادوں اور جماعتوں کے ووٹوں کے ابتدائی نتائج مرتب کر لیے گئے ہیں۔ کمیشن کے مطابق ووٹروں کی شرکت کی شرح 57.11 فیصد رہی اور انتخابی عمل نہایت منظم انداز میں مکمل ہوا۔
اعلیٰ انتخابی کمیشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابات بین الاقوامی معیار کے مطابق منعقد ہوئے۔ ووٹوں کی گنتی اور دستی دوبارہ گنتی کا عمل بھی مکمل ہوا اور نتائج مکمل طور پر مطابقت رکھتے ہیں۔ ابتدائی نتائج پر اعتراض نہیں کیا جا سکتا۔ بغداد صوبے میں ووٹروں کی شرکت کی شرح 48.76 فیصد رہی۔
انتخابی کمیشن نے بغداد شہر کے نتائج درج ذیل بیان کیے:
1. اتحاد «بازسازی و توسعه» محمد شیاع السودانی کی قیادت میں: 411,026 ووٹ
2. جماعت «تقدم» محمد الحلبوسی کی قیادت میں: 284,109 ووٹ
3. اتحاد «دولت قانون» نوری المالکی کی قیادت میں: 228,244 ووٹ
4. اتحاد «قوی الدولة» سید عمار حکیم کی قیادت میں: 138,805 ووٹ
5. تحریک «صادقون» قیس الخزعلی کی قیادت میں: 128,102 ووٹ
6. اتحاد «عزم» مثنی السامرائی کی قیادت میں: 127,868 ووٹ
7. تنظیم «بدر» ہادی العامری کی قیادت میں: 116,545 ووٹ
8. اتحاد «السیادة» خمیس الخنجر کی قیادت میں: 109,574 ووٹ
9. اتحاد «الأساس العراقی» محسن مندلاوی کی قیادت میں: 104,088 ووٹ
بغداد میں چار ملین سے زائد ووٹروں نے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا۔
مزید یہ کہ عراق کے دیگر صوبوں میں بھی ابتدائی نتائج سامنے آئے ہیں، جن کے مطابق اتحاد «الإعمار والتنمية»، اتحاد «دولت قانون»، تنظیم «بدر» اور تحریک «صادقون» نے زیادہ تر شیعہ اکثریتی علاقوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں، جبکہ جماعت «تقدم» اور اتحاد «عزم» نے سنی اکثریتی صوبوں میں برتری حاصل کی۔ کرد اکثریتی صوبوں میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی اور کردستان نیشنل یونین آگے رہے۔ مجموعی طور پر ابتدائی نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ شیعہ جماعتوں اور اتحادوں نے ملک بھر میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔
آپ کا تبصرہ