مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومت غزہ پٹی کے نزدیک ایک بڑے فوجی اڈے کے قیام کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جس کا اسرائیلی ویب سائٹ نے مقامی حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے۔
شومرم نیوز ویب سائٹ کے مطابق یہ اڈہ بین الاقوامی افواج کے استعمال کے لیے بنایا جائے گا جو غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے لیے آپریشن کریں گی۔ اڈے میں ہزاروں سروس ممبران کو رہائش فراہم کرنے کی توقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق تعمیراتی لاگت کا تقریباً نصف ارب ڈالر تخمینہ لگایا گیا ہے اور امریکی حکام ممکنہ مقامات کا جائزہ لینا شروع کرچکے ہیں۔ یہ منصوبہ قابض صہیونی حکومت اور اسرائیلی فوج کے تعاون سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
اس وقت غزہ میں امریکی فوجی موجودگی محدود ہے، جس میں 200 اہلکار سینٹرل کمانڈ سول ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر (CMCC) کریات گت سے کام کررہے ہیں۔ تاہم رپورٹ کے مطابق CMCC مستقبل میں غزہ میں ہنگامی امدادی نظام پر مکمل کنٹرول حاصل کرے گا، جو پہلے اسرائیلی نگرانی میں چلایا جاتا تھا۔
اسرائیلی کوآرڈینیٹر آف گورنمنٹ ایکٹیوٹیز ان دی ٹیریٹریز (COGAT) کا کردار اب نمایاں حد تک محدود ہوجائے گا۔
آپ کا تبصرہ