مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی وزیر دفاع میشل منسی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی کی جانب سے لبنان اور اسرائیل کے درمیان براہ راست رابطے کی تجویز کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی باتیں لبنان کی پالیسی میں شامل نہیں اور یہ بالکل ناقابل قبول ہیں۔
میشل منسی نے مزید کہا کہ "میکانزم" کے نام سے قائم کمیٹی، جو جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد اور اس کی نگرانی کے لیے تشکیل دی گئی ہے، اب غیر مستقیم مذاکرات کے ذریعے تل ابیب کے ساتھ جنوبی سرحدوں پر سیکیورٹی اور استحکام کے قیام کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ حکومت لبنان نے جنوبی لیطانی دریا سے لے کر سرحدی علاقوں تک اسلحے کو صرف ریاستی اداروں کے ہاتھ میں دینے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے، اور یہ مرحلہ سال کے اختتام سے قبل مکمل کر لیا جائے گا۔
میشل منسی نے اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے کہا کہ لبنانی فوج ملک کی خودمختاری کے دفاع کے لیے پرعزم ہے اور اس کی عسکری صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
آپ کا تبصرہ