مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے غاصب اسرائیلی دھمکیوں کے تناظر میں کہا ہے کہ جنگ کا امکان نہیں ہے، تاہم انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا اسرائیل نے واقعی لبنان کے خلاف اپنی جنگ روک دی ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر موجود کشیدگی کی فضا امریکی ایلچی ٹام براک کے حالیہ بیانات کا نتیجہ ہے۔
بری نے واضح کیا کہ لبنان نومبر 2024 میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے پر مکمل طور پر قائم ہے اور اس سلسلے میں کمیٹی مکانیسم کے تحت طے شدہ طریقہ کار پر عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو غیر فوجی ماہرین کی مدد بھی لی جا سکتی ہے۔
لبنانی اسپیکر نے زور دے کر کہا کہ غاصب اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ خود سات سال سے زائد عرصے تک امریکی ایلچی اور دیگر فریقوں کے ساتھ سمندری گیس کے معاملے پر مذاکرات کرتے رہے، جس کے نتیجے میں ایک فریم ورک معاہدہ طے پایا، جس میں اسرائیل بھی شامل تھا۔
نبیہ بری نے المصیلح میں ہونے والی تعمیر نو کانفرنس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غاصب اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے سرکاری اداروں کو فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اس عمل کو سنجیدگی سے لیا جائے اور ضروری وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ متاثرہ علاقوں کی جلد از جلد بحالی ممکن ہو سکے۔
آپ کا تبصرہ