مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں۔ بالواسطہ مذاکرات کے ذریعے بھی معاہدے تک پہنچ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے عراقچی نے کہا کہ ایران ہر ممکنہ صورتحال کے لیے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف چوکس ہے۔ اسرائیل امریکہ کی منظوری کے بغیر ایران پر حملہ نہیں کر سکتا تھا۔
انہوں نے کہا انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل خطے کا اصل دشمن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اپنے پرامن جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن واشنگٹن کی جانب سے پیش کردہ شرائط ناقابل قبول ہیں۔ ایران اپنے میزائل پروگرام پر کوئی بات چیت نہیں کرے گا اور نہ ہی یورینیم کی افزودگی کو روکے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ بمباری کا نشانہ بننے والی جوہری تنصیبات کے ملبے تلے اب بھی جوہری مواد موجود ہے اور اسے کسی اور مقام پر منتقل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے شام کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی۔
آپ کا تبصرہ