مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب میں مذہبی صہیونیوں کے ہزاروں حریدی مظاہرین جمعرات کو فوجی خدمت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ عبری ذرائع کے مطابق بیت المقدس میں مظاہرے میں شریک افراد کی تعداد دو لاکھ سے زائد تھی۔
مظاہرے کے دوران پولیس سے جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک ہوگیا، جبکہ ایک پولیس افسر پتھر لگنے سے زخمی ہوا۔ پولیس نے احتجاجی ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے گھڑسوار دستے تعینات کیے۔
صہیونی میڈیا نے ایسی فوٹیجز نشر کی ہیں جن میں مظاہرین کو اسرائیلی پرچم جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ احتجاج اُس وقت ہوا ہے جب صہیونی کابینہ مذہبی حریدی برادری کو فوجی خدمت سے طویل عرصے سے حاصل استثنا ختم کرنے کے لیے قانونی اور سیاسی حل تلاش کر رہی ہے۔ ایک ایسا مسئلہ جو اب اسرائیلی معاشرے اور حکومت دونوں کے لیے بحران بن چکا ہے۔
آپ کا تبصرہ