مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان نے کہا ہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کے رکن ممالک کو ایک مربوط، مستحکم اور اندرونی بنیادوں پر قائم سیکیورٹی نظام کی تشکیل کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے، جس میں مشترکہ پولیس فورس کا قیام کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
وہ تہران میں منعقدہ چوتھی ECO وزرائے داخلہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، جس میں پاکستان، ترکی، آذربائیجان، افغانستان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران کے وزرائے داخلہ و اعلی حکام شریک ہیں۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ حالیہ برسوں میں خطے کو بیرونی مداخلتوں، قدرتی آفات، وباؤں اور جیوپولیٹیکل تبدیلیوں جیسے چیلنجز کا سامنا رہا ہے، جن سے نمٹنے کے لیے علاقائی ہم آہنگی ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پائیدار سیکیورٹی علاقائی ترقی کی بنیاد ہے اور وزارت داخلہ اس ضمن میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے۔ اقتصادی تعاون کے لیے مضبوط، مستحکم اور لچکدار ڈھانچے کی ضرورت ہے، جس کی فراہمی میں وزارت داخلہ کا کردار ناقابل انکار ہے۔
انہوں نے غیرقانونی ہجرت، انسانی و منشیات کی اسمگلنگ، دہشت گردی اور منظم جرائم کے خلاف مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ مشترکہ پولیس فورس جیسے ادارے کی عدم موجودگی نہ صرف خطے کو کمزور کرتی ہے بلکہ بین الاقوامی پولیس اداروں سے مؤثر تعاون میں بھی رکاوٹ بنتی ہے۔
صدر پزیشکیان نے کہا کہ ایکو ممالک کو ایک ایسا سیکیورٹی ماڈل تشکیل دینا ہوگا جو اندرونی طور پر مضبوط، ترقی دوست اور پائیدار ہو۔ خطے میں سب سے بڑی بیرونی مداخلتیں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، خصوصاً غزہ میں جاری نسل کشی، اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہمیں اپنی سیکیورٹی خود تشکیل دینی ہوگی۔
صدر نے مزید کہا کہ ایکو صرف ایک اقتصادی پلیٹ فارم نہیں بلکہ خطے کے ممالک کو جوڑنے والا ایک پُل ہے۔ بدلتے عالمی حالات میں مشترکہ علاقائی تعاون اب انتخاب نہیں بلکہ ایک ناگزیر ضرورت بن چکا ہے۔
آپ کا تبصرہ