مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے سینئر رہنما غازی حمد نے المیادین سے گفتگو میں واضح کیا ہے کہ حماس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کی اور اس کے تمام ہتھیار قانونی اور قومی نوعیت کے ہیں، جو صرف اسرائیلی قابضین کے خلاف استعمال کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی رژیم تشدد اور وحشیگری کا سہارا لے رہا ہے اور تل ابیب روزانہ معاہدات کی خلاف ورزی کر رہا ہے، جبکہ حماس اپنی ذمہ داریوں پر مکمل عمل کر رہی ہے۔
حمد نے لاشوں کے تبادلے کی پیچیدگی کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل نے غزہ کے منظرنامے کو بدل کر اس عمل کو دشوار بنایا ہے، لیکن حماس وعدہ کے مطابق تمام لاشیں فراہم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس معاملے میں حماس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن یہ غیر مناسب ہے اور ثالثوں نے حماس کے موقف کو سمجھا ہے۔
حماس رہنما نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے دوران ہی اسرائیلی حملوں میں ۲۸ شہری شہید ہوئے ہیں اور متعدد معاہداتی خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی ہیں، ساتھ ہی قابض فوج کے ٹینک زرد لائن سے پیش قدمی بھی کر رہے ہیں جو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
حمد نے غزہ کے مستقبل کے حوالے سے کہا کہ اس علاقے کا انتظام صرف فلسطینیوں کے ہاتھ میں ہونا چاہیے اور حماس کسی بین الاقوامی سرپرستی میں کمیٹی کے قیام کا خواہاں نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ