مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے غزہ سے ایک اور قیدی کی لاش وصول کر کے قانونی شناخت کے لیے میڈیکل سینٹر منتقل کر دی ہے، جس کے بعد 28 میں سے 11 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کو مل چکی ہیں۔
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بینیامین نتانیاہو کے دفتر نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں موجود اپنے ایک قیدی کی لاش اسرائیل کو واپس کر دی گئی ہے، اور یہ تبادلہ قیدی کے معاہدے کے تحت عمل میں آیا۔
حماس نے ایک بیان میں کہا اسرائیلی قیدی کی لاش جسے غزہ میں دریافت کیا گیا، رات 11 بجے غزہ وقت کے مطابق اسرائیل کے حوالے کرے گی۔ حماس نے مزید وضاحت کی کہ پچھلے دو سال کے دوران شدید اسرائیلی حملوں کے باوجود، قیدیوں کی لاشوں کی دریافت اور شناخت میں وقت لگتا ہے، اور جیسے ہی مزید لاشیں دستیاب ہوں گی، انہیں بھی اسرائیل کو فراہم کیا جائے گا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، جس قیدی کی لاش رات کو واپس کی گئی وہ ایلیاہو مرگلیت کے نام سے معروف ہے۔ اسرائیل نے بعض ذرائع کی جانب سے حماس پر لاشیں واپس نہ کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے اور اسے معاہدے کے مطابق کارروائی قرار دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ