مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،غزہ کی سیکیورٹی فورسز نے جنگ بندی کے فوراً بعد وسیع سطح پر تعیناتی شروع کر دی؛ حکام کے مطابق اب تک 70 سے زائد مشتبہ افراد سرنڈر ہوگئے ہیں اور تخریب کاروں کے 50 ٹھکانوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔
غزہ کی حکومت کے اطلاعاتی سربراہ اسماعیل الثوابتہ نے بتایا ہے کہ جنگ بندی کے اعلان کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز نے قانون نافذ کرنے کے لیے وسیع آپریشن شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور شہری دفاعی یونٹس کو مختلف علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ امن و استحکام کو مضبوط بنایا جا سکے۔
وزارت داخلہ نے قانون شکنوں سے اپیل کی ہے کہ جاری کردہ عام معافی سے فائدہ اٹھائیں اور خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کریں۔ الثوابتہ کے بقول اب تک 70 سے زائد افراد خود کو پولیس کے حوالہ کر چکے ہیں، تاہم جن کے ہاتھ شہریوں کے خون سے آلودہ ہیں ان کے ساتھ سخت کاروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی کارروائیاں جاری رہیں گی اور اب تک 50 ایسے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے جو تخریب کاری میں ملوث تھے۔ غزہ میں انتشار اور اندرونی بدامنی پھیلانے کے لیے صہیونی حمایت یافتہ عناصر کے استعمال کو تل ابیب کی ایک مسلسل حکمتِ عملی قرار دیا جاتا رہا ہے، جس کا مقصد اس علاقے کی سکیورٹی کو کمزور کرنا رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ