مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جس کے پہلے مرحلے میں فلسطینی قیدی طارق البرغوثی کو 22 سال بعد رہائی مل گئی۔
طارق البرغوثی کا تعلق اہل البیت ریما نامی علاقے سے ہے جو رام اللہ کے شمال میں واقع ہے۔ انہیں اسرائیلی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی، اور وہ گزشتہ دو دہائیوں سے اسرائیلی جیل میں قید تھے۔ رہائی کے بعد طارق اور اس کے گھر والوں کے درمیان ملاقات کے موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔
یہ رہائی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی منصوبے کے تحت عمل میں آئی، جس میں قیدیوں کے تبادلے کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
آپ کا تبصرہ