مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے امریکہ اور یورپ کی غیر منصفانہ پابندیوں کے باوجود دفاعی صنعت کی طرح طبی شعبے میں بھی شاندار ترقی کی ہے۔ ملک کی 90 فیصد طبی ضروریات مقامی سطح پر تیار کی جاتی ہیں۔
تہران فارماسسٹ ایسوسی ایشن کے سینئر رکن اور شہید بہشتی یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبر ڈاکٹر آرش محبوبی نے کہا کہ ایران اب اپنی 90 فیصد سے زائد ادویات اندرونِ ملک تیار کرتا ہے، جو دوا سازی کے شعبے میں ایک بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسلامی انقلاب کے ابتدائی دنوں میں ایران کے پاس کوئی قومی دوا ساز صنعت موجود نہیں تھی، اور زیادہ تر ادویات یا تو درآمد کی جاتی تھیں یا غیر ملکی لائسنس کے تحت تیار ہوتی تھیں۔
محبوبی نے کہا کہ ایرانی نوجوان سائنسدانوں اور فارمیسی گریجویٹس کی مسلسل محنت نے اس شعبے کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق ملک 98 سے 99 فیصد تک خودکفیل ہوچکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال تقریبا 3.5 ارب ڈالر ادویات اور طبی آلات کے لیے مختص کیے گئے۔ اگر مقامی پیداوار نہ ہوتی تو یہ رقم 10 سے 15 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی تھی۔
انہوں نے مقامی ادویات کے معیار پر بھی زور دیا اور امید ظاہر کی کہ فوڈ اینڈ ڈرگ آرگنائزیشن کی نگرانی میں بین الاقوامی معیار پر عمل کرتے ہوئے مزید محفوظ اور مؤثر ادویات عوام کو فراہم کی جائیں گی۔
آپ کا تبصرہ