29 ستمبر، 2025، 4:24 PM

این پی ٹی سے ممکنہ دستبرداری، پارلیمنٹ فیصلہ کرے گی، ترجمان

این پی ٹی سے ممکنہ دستبرداری، پارلیمنٹ فیصلہ کرے گی، ترجمان

ایرانی قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن نے اسنیپ بیک میکانزم کے ردعمل میں این پی ٹی سے انخلا کا مسودہ تیار کرلیا، فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن نے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے دستبرداری کے لیے ایک حتمی مسودہ تیار کر لیا ہے، جو 2015 کے جوہری معاہدے میں اسنیپ بیک میکانزم کے غیر قانونی استعمال کے ردعمل میں پیش کیا گیا ہے۔ تاہم ابھی تک یہ مسودہ پارلیمنٹ کے ایجنڈے پر شامل نہیں کیا گیا۔

کمیشن کے ترجمان ابراہیم رضائی نے بتایا کہ یورپی ٹرائیکا کی جانب سے اسنیپ بیک میکانزم کو فعال کرنے کے غیر قانونی اقدام کے بعد، تقریبا 15 تجاویز پارلیمنٹ میں پیش کی گئی ہیں، جن میں این پی ٹی سے انخلا کی تجویز شامل ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اگر اسنیپ بیک میکانزم فعال ہوتا ہے تو ایران کو آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کو باضابطہ طور پر این پی ٹی سے دستبرداری کی اطلاع دینا ہوگی۔

رضائی نے کہا کہ موجودہ حالات میں ایران کے لیے این پی ٹی میں باقی رہنے کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے۔ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت ثابت کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر معائنوں کی اجازت دی، مگر جوہری ایجنسی نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں، اور یہی صورتحال ایران کے خلاف حملوں کا بہانہ بنائی گئی۔ ہمیں NPT کی رکنیت یا IAEA سے تعاون کا کوئی فائدہ نہیں ملا، اس لیے ہمیں اس میں باقی رہنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔

رضائی نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک آزاد ادارہ ہے۔ این پی ٹی سے دستبرداری کے لیے قومی اتفاق رائے ضروری ہے۔ ایرانی قوم کے نمائندے پارلیمنٹ میں موجود ہیں لہذا پارلیمنٹ کا فیصلہ عوام کا فیصلہ ہوگا۔

News ID 1935654

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha