مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عدلیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام غلام حسین محسنی اژہ ای نے قطر میں حماس کے رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
صوبہ گلستان کے شہر گرگان میں چوتھی بین الاقوامی کانفرنس برائے وحدت اقوام و ادیان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آج انبیاء الہی موجود ہوتے تو وہ صہیونیوں کے قتل عام اور نسل کشی پر کبھی خاموش نہ رہتے۔
انہوں نے دوحہ میں حماس کے رہنماؤں پر صہیونی حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جرم اس بات کی واضح مثال ہے کہ صہیونی عالمی قوانین اور انسانی اقدار کی ذرّہ برابر بھی پرواہ نہیں کرتے اور انسانی حقوق کے جھوٹے دعوے کے پردے میں بدترین مظالم ڈھاتے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق آج صہیونی جنگی طیاروں نے دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنایا جبکہ اسرائیلی چینل کان نے خبر دی ہے کہ یہ دہشت گردانہ کارروائی امریکی انٹیلی جنس کے تعاون سے انجام دی گئی۔
آپ کا تبصرہ