2 ستمبر، 2025، 3:16 PM

ایرانی جزائر اور گیس فیلڈ کے بارے میں خلیج فارس تعاون کونسل کا بیانیہ مسترد

ایرانی جزائر اور گیس فیلڈ کے بارے میں خلیج فارس تعاون کونسل کا بیانیہ مسترد

ایران نے خلیج فارس تعاون کونسل کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیانات سے تاریخی حقائق بدلنا ناممکن ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ نے خلیج فارس تعاون کونسل کی جانب سے ایران کے تین جزائر اور آرش گیس فیلڈ کے حوالے سے کیے گئے دعوؤں پر باضابطہ ردعمل دیا ہے۔

وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں خلیج فارس تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں پیش کیے گئے موقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کے جزائر (ابو موسیٰ، تنب بزرگ اور تنب کوچک) پر ایران کی مکمل اور ناقابلِ تردید حاکمیت قائم ہے۔ کونسل کے بے بنیاد اور غیر قانونی دعوے تاریخی حقائق کو نہیں بدل سکتے ہیں۔

وزارتِ خارجہ نے واضح کیا کہ ایران ان جزائر پر قومی مفادات کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات جاری رکھے گا۔

آرش گیس فیلڈ کے بارے میں وزارت نے یکطرفہ دعوؤں کو غیر معتبر قرار دیتے ہوئے کہا کہ بار بار ایسے بیانات دہرانے سے کویت کو کوئی قانونی حق حاصل نہیں ہوجاتا۔ ایک منصفانہ اور پائیدار معاہدہ صرف باہمی مذاکرات، مشترکہ تعاون اور تعمیری ماحول کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

ایران کے ایٹمی پروگرام پر بات کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ ایران کا پرامن ایٹمی پروگرام این پی ٹی کے تحت مکمل طور پر قانونی اور جائز ہے اور اس حوالے سے شکوک و شبہات بے بنیاد ہیں۔

وزارت خارجہ نے زور دیا کہ ایران نے ہمیشہ مذاکرات میں نیک نیتی سے حصہ لیا ہے، جبکہ امریکہ اور بعض یورپی ممالک نے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی اور سفارتی عمل میں رکاوٹ ڈالی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ خطے کے لیے حقیقی اور فوری خطرہ اسرائیل کے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہیں۔ علاقائی ممالک کو عالمی برادری پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ اسرائیل کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جاسکیں۔

وزارتِ خارجہ نے خطے کی سلامتی و استحکام کے لیے ایران کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران تمام ممالک کے ساتھ تعاون پر آمادہ ہے، لیکن بیرونی مداخلت اور عدم استحکام پیدا کرنے والی طاقتوں کے کردار کو مسترد کرتا ہے۔

News ID 1935156

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha