6 اگست، 2025، 1:25 PM

موساد کا جاسوس تختہ دار پر؛ شہید ایٹمی سائنسدان کی معلومات دشمن کو دینے والا انجام کو پہنچا

موساد کا جاسوس تختہ دار پر؛ شہید ایٹمی سائنسدان کی معلومات دشمن کو دینے والا انجام کو پہنچا

موساد کو ایٹمی سائنسدان کے بارے میں حساس معلومات فراہم کرنے والا روزبہ وادی کو عدالتی کارروائی مکمل ہونے کے بعد آج صبح تختہ دار پر چڑھا دیا گیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عدلیہ نے اعلان کیا ہے کہ موساد کے ایک جاسوس کو سزائے موت دے دی گئی ہے، جس نے ایک شہید ایٹمی سائنسدان سے متعلق خفیہ معلومات اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کو فراہم کی تھیں۔

عدلیہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جاسوس روزبہ وادی ولد ابراہیم کو صہیونی حکومت کے لئے جاسوسی اور خفیہ تعاون کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پر ایران کے فوجداری قوانین کے تحت مکمل عدالتی کارروائی ہوئی، مقدمہ سپریم کورٹ میں اپیل کے مرحلے تک پہنچا، جہاں اس کی سزا برقرار رکھی گئی، اور بالآخر آج 6 اگست کی صبح کو اس کی سزائے موت پر عمل کردیا گیا۔

مقدمے کی دستاویزات اور خود ملزم کے اعترافی بیانات کے مطابق، روزبہ وادی موساد کی جاسوسی اور دہشت گردی کی سرگرمیوں سے بخوبی آگاہ تھا اور اس نے جان بوجھ کر اسرائیلی دشمن کے ساتھ تعاون کیا۔

وہ ملک کے ایک انتہائی حساس اور اہم ادارے میں کام کر رہا تھا، اور اسی وجہ سے موساد کے لیے ایک پرکشش ہدف بن گیا۔ وہ آن لائن ذرائع سے موساد کے رابطے میں آیا اور ابتدائی طور پر مختلف جانچ کے مراحل سے گزرا۔ اس کے بعد موساد کے ایک افسر الکس نے اس کی شناخت اور رسائی کی بنیاد پر اسے موساد کے ایک خاص شعبے سے منسلک کردیا۔

اس کے بعد ایک اور افسر کوین کے ساتھ اس کا باضابطہ تعاون شروع ہوا۔ روزبہ وادی نے معاوضہ ماہانہ بنیاد پر ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی میں وصول کرنے کی درخواست کی، جسے قبول کر لیا گیا۔

موساد کی ہدایت پر روزبہ وادی نے ایک موبائل فون، لیپ ٹاپ، اور دو یو ایس بی خریدے تاکہ محفوظ رابطے قائم کیے جاسکیں۔ اسے خفیہ مواصلاتی نظام کی تربیت دی گئی اور پھر اسے اہم اور خفیہ معلومات اکٹھی کرنے اور بھیجنے کی ذمہ داری سونپی گئی۔

بعد ازاں اسے ہدایت دی گئی کہ وہ ویانا آسٹریا کا سفر کرے، جہاں اس نے موساد کے افسران سے پانچ خفیہ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں اعلیٰل سطح کے حفاظتی پروٹوکول اپنائے گئے، یہاں تک کہ وہ ایک محفوظ اپارٹمنٹ میں اپنے کپڑے اتار کر مخصوص لباس پہنتا تھا، جسمانی تلاشی لی جاتی، اور گاڑیوں و مقامات کی بار بار تبدیلی کی جاتی۔ ان ملاقاتوں میں اس کے ساتھ جھوٹ پکڑنے والے ٹیسٹ، نفسیاتی جانچ اور وفاداری کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے بعد اسے موساد کے خصوصی افسران کے ساتھ کام سونپا گیا۔

ویانا سے واپسی پر اسے حکم ملا کہ وہ ہر ہفتے اہم معلومات موساد کو فراہم کرے۔ وہ دستیاب معلومات بھیجنا چاہتا تھا، لیکن موساد افسر کوین نے اسے ہدایت دی کہ تمام معلومات ایک ساتھ اور مکمل طور پر بھیجی جائیں، تب ہی کوئی معاوضہ دیا جائے گا۔

روزبہ وادی نے ایران کے ایک شہید ایٹمی سائنسدان سے متعلق معلومات بھی موساد کو فراہم کی تھیں۔ یہ سائنسدان حالیہ اسرائیلی حملے میں شہید ہوا تھا۔

جب وادی دوبارہ تہران واپس آیا تو ایرانی انٹیلی جنس اداروں نے اس کی کڑی نگرانی شروع کر دی۔ موساد سے اس کے روابط، طریقہ کار اور خفیہ تعاون کا پتہ چلا، جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا۔

اس پر غاصب صہیونی حکومت کے لیے جاسوسی اور خفیہ تعاون کے جرم میں مقدمہ چلایا گیا۔ عدالت نے اس کی سرگرمیوں کو ملکی و بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا اور اسے ایران کے قانون اور اسلامی تعزیرات کے مطابق سزائے موت دی گئی۔

سپریم کورٹ نے بھی اس سزا کو شواہد کی روشنی میں برقرار رکھا اور آخرکار تمام قانونی مراحل مکمل ہونے کے بعد، روزبہ وادی کو آج صبح تختہ دار پر چڑھا دیا گیا۔

News ID 1934718

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha