مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ محمد باقر قالیباف نے جنیوا میں منعقدہ عالمی پارلیمانی اجلاس کے بارے میں کہا کہ یہ اجلاس ایک اہم موقع تھا جہاں غزہ کا بحران، صہیونی جارحیت اور امریکہ کی ایران پر فوجی یلغار جیسے کلیدی موضوعات پر گفتگو کی گئی۔
قالیباف نے کہا کہ اجلاس میں 100 سے زائد ممالک نے شرکت کی اور سب سے اہم مسئلہ غزہ اور وہاں اسرائیلی مظالم سے جنم لینے والی تباہی تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک علیحدہ نشست میں 35 سے زائد ممالک کے وفود کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا، جہاں امریکہ اور اسرائیل کی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی اور غزہ کے عوام کے لیے فوری انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
پارلیمانی اسپیکر نے ترکی، فن لینڈ، کیوبا اور عمان سمیت متعدد ممالک کے نمائندوں سے دوطرفہ ملاقاتوں کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ روابط ایران کے بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوئے۔
انہوں نے عالمی ریڈ کراس کے سربراہ سے ملاقات کو بھی اہم قرار دیا اور کہا کہ اس میں غزہ کے متاثرین کی امداد سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔
قالیباف نے جنیوا اور سوئٹزرلینڈ میں مقیم ایرانیوں سے ملاقات کو مفید قرار دیا اور کہا کہ اس موقع پر ان کے مسائل اور مطالبات سنے گئے۔
آپ کا تبصرہ