مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے اور اس سلسلے آئندہ بھی کبھی کوتاہی نہیں جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے فلسطین کے تمام باسیوں، مسلمان، یہودی اور مسیحیوں کو شامل کرتے ہوئے ایک واضح منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت فلسطینیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک ریفرنڈم میں حصہ لینے کی تجویز دی گئی ہے۔
بقائی نے وزیر خارجہ کی فاکس نیوز کے ساتھ حالیہ گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر موصوف نے اپنی بات بالکل واضح اور اصولی طور پر رکھی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا مظلومیت کا دعوی ایران کے منطقی اور عوامی تجویز سے متصادم ہے۔ ظلم کا انجام ہمیشہ زوال ہوتا ہے اور وہ نظام جو معصوم انسانوں کے قتل اور مقبوضہ سرزمین پر قائم ہو، کبھی بھی دیرپا نہیں ہو سکتا۔
ترجمان نے جنگ بندی کے حوالے سے اسرائیل پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ ایران نے گزشتہ آٹھ دہائیوں میں متعدد بار دیکھا ہے کہ اسرائیل نے معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ہمیں اپنے دفاعی اور عسکری صلاحیتوں پر اعتماد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی وزارت خارجہ ہر وقت قومی مفادات کے تحفظ کے لیے مؤثر سفارتکاری استعمال کرتی ہے، لیکن اسرائیل جیسے قابض اور بدعہد فریق پر بھروسہ کرنا مکمل نامعقول ہے۔
آپ کا تبصرہ