مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس کے شہر Lille میں سینکڑوں شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے وسیع مظاہرہ کیا، جس میں انہوں نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام پر مسلط کردہ غذائی قلت اور نسل کشی کی شدید مذمت کی۔
اس احتجاج کا مقصد غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی بحران اور خاص طور پر خوراک کی قلت جیسے سنگین حالات پر احتجاج کرنا تھا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر "غزہ میں نسل کشی بند کرو" اور "غزہ کو جینے دو" جیسے نعرے درج تھے۔ بعض مظاہرین نے غزہ کے بھوکے بچوں کی تصویریں اور علامتی طور پر خالی برتن اٹھا رکھے تھے تاکہ صہیونی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا جاسکے۔

احتجاجی مظاہرے سے متعدد مقررین نے خطاب کرتے ہوئے فرانس اور یورپی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی پشت پناہی بند کریں اور غزہ کے محاصرے کو ختم کرانے میں مؤثر کردار ادا کریں۔
مظاہرین نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر بھی زور دیا کہ وہ غزہ میں جاری انسانی بحران کا فوری نوٹس لیں اور فاقہ کشی کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کے ذمہ داروں کا احتساب کریں۔




آپ کا تبصرہ