مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے جمہوری آذربائیجان کے دورے پر روانگی سے قبل سفر کے مقاصد کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سفر ایران، ترکی اور پاکستان کے مابین سہ فریقی تعلقات کے دائرے میں انجام پا رہا ہے اور اسے 10 ممالک کے درمیان علاقائی تعاون کی پہلی عملی پیش رفت سمجھا جا سکتا ہے۔ اجلاس میں آذربائیجان، ترکمانستان، افغانستان، ازبکستان، تاجیکستان اور قازقستان جیسے ممالک بھی شریک ہورہے ہیں۔
صدر نے مزید کہا کہ ایکو کا 17واں اجلاس جمہوری آذربائیجان میں منعقد ہورہا ہے جس میں 10 ممالک کے صدور اور اعلی سطحی حکام شرکت کریں گے۔ یہ نشست اقتصادی، سماجی اور سیاسی میدانوں میں تبادلۂ خیال کے ساتھ ساتھ مشترکہ علاقائی مفادات کے لیے عملی تعاون کے مواقع فراہم کرے گی۔
صدر پزشکیان نے علاقائی روابط کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ سفر نہ صرف سیاسی تعلقات کو مضبوط کرے گا بلکہ علاقائی صورتحال کی بہتری، امن و استحکام کے قیام اور ہمسایہ ممالک کے مابین باہمی تعاون میں اضافے کا باعث بھی بنے گا۔ کیونکہ جتنا زیادہ ہم آہنگی اور یکجہتی خطے کے ممالک کے درمیان قائم ہو گی، اتنا ہی دشمنوں کی جانب سے عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کا امکان کم ہوتا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ