22 جون، 2025، 4:13 PM

امریکی جارحیت پر ایران کا جواب ہوشیارانہ، غیر متوقع اور پچھتا دینے والا ہوگا

امریکی جارحیت پر ایران کا جواب ہوشیارانہ،  غیر متوقع اور پچھتا دینے والا ہوگا

ایرانی قومی اسمبلی کے قومی سلامتی کمیشن کے رکن نے تاکید کی کہ امریکہ کے خلاف ایران کا جواب ہوشیارانہ، غیر متوقع اور پچھتا دینے والاہوگا اور ایران امریکہ کے تسلط اور اقتدار کو توڑ کر دم لے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی قومی اسمبلی کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن علی خضریان نے ایرانی سرزمین پر امریکی فوجی حملے کے افسوس ناک واقعے   کا  ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت کی یہ صریح جارحیت محض ایک فوجی کارروائی نہیں ہے بلکہ ایرانی عوام پر دباؤ ڈالنے اور قومی ارادے کو کمزور کرنے کے لیے ایک وسیع پیمانے پر نفسیاتی اور سیاسی کارروائی ہے۔ دشمن، میڈیا اور سائبر ٹولز پر انحصار کرتے ہوئے،  اپنی فوجی جارحیت کو نادیدہ شمار کر کے ایران کے ردعمل میں کمزوری کا احساس پیدا کر رہا ہے۔

خضریان نے کہا کہ قانونی نقطہ نظر سے، جارحیت کی کیفیت زیادہ اہم نہیں ہے۔ اس مرحلے پر ایران کی جوہری تنصیبات کے خلاف صریح جارحیت کے بعد دشمن میڈیا  پر یہ پروپیگنڈا کر  رہا ہے کہ کوئی شدید نقصان نہیں ہوا ہے اور اس کا مقصد ایران کو ایک ایسے راستے پر ڈالنا ہے جس کا کم سے کم اور ہلکا ردعمل ہو گا۔ جب کہ ردعمل کے معیار کا تعین  ہم خود کریں گے، کیونکہ اگر  مستکبرین کا تعین شدہ  ردعمل آیا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ امریکہ کی طرف سے مسلط کردہ معیار کو قبول کر لیا جائے اور  بعد میں بھی  امریکہ  جارحیت کرنے میں تعلل نہیں کرے گا اس وقت ایران کا ردعمل غیر موثر ہو گا۔

پاررلمینٹ میں تہران کے نمائندے نے اس بات پر زور دیاکہ حملے کی کیا کیفیت تھی اوراس سے کتنا نقصان ہوا یہ چیزیں ثانوی حیثیت رکھتی ہیں،اہم بات یہ ہے  دشمن نے  ایران کی جانب سے محدود اور متوقع ردعمل  دیکھنے کا منصوبہ بنایا ہے؛ اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ ہلکے جواب کا مطلب دشمن کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہے اور اس کے نتیجے میں ایرانی  قومی سلامتی کو طویل مدت تک خطرہ لاحق رہے گا۔

خضریان  نے  مزید کہا کہ یہ جارحیت صرف فنی  تنصیبات پر نہیں بلکہ پوری ایرانی قوم پر حملہ ہے۔ امریکہ ایران کے  قومی ارادے کو توڑنے اور یہ پیغام دینے کی کوشش کررہا ہے کہ ایرانی قوم کی مزاحمت بے سود ہوگی، اس لیے کمزور یا محدود ردعمل، ملک کی مستقبل کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہونے کے علاوہ، دشمن کو مزید جارحیت کے لیے سبز جھنڈی لہرانے کا سبب بنے گا۔

خضریان نے کہا کہ  اسلامی جمہوریہ ایران ان  امریکہ کو  فیصلہ کن اور تاریخی جواب  دیکر ثابت کرے گا کہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ  اور پچھتا دینے والا جواب دیا جائے گا۔

ایرانی قومی سلامتی کے نمائندے نے مزید کہا:امریکہ کی حالیہ جارحیت  نے  اسے جنگ  کی طرف دھکیلا ہے اور مذاکرات کا دروازہ بند کردیا ہے۔ اس لیے موجودہ حالات میں مذاکرات یا سفارت کاری کی کسی بھی بات کا مطلب صرف ایران کی پوزیشن کو کمزور کرنا، ذلت قبول کرنا اور دشمن کے کہنے پر عمل کرنا ہے۔ لہٰذا جو لوگ ان حالات میں مذاکرات کی بات کرتے ہیں وہ نہ صرف ملکی سلامتی کی صورتحال کو بہتر بنانے میں مددگار نہیں بلکہ  مزید خطرات بھی پیدا کر رہے ہیں۔

خضریان نے اپنے بیان کے آخر میں اس بات پر زور دیا کہ ایران کا ردعمل ہوشیارانہ، غیر متوقع اور پچھتا دینے والا ہوگا۔خدا کے فضل سے،  ایرانی مسلح افواج کے غیرت مند بیٹوں کا ردعمل تباہ کن اور پچھتا دینے  ہوگا ۔ایرانی پوری قوم  مل کر  امریکہ کی بالادستی اور اقتدار کقصہ پارینہ میں تبدیل کر دیا جائے گا ۔ ہمارا دندان شکست جواب امریکہ کو یہ  پیغام  دے گا کہ اگر  کہیں غلطی کی تو بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

News ID 1933783

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha