10 جون، 2025، 3:53 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ؛

ایرانی قالین: فن اور ثقافت کا حسین امتزاج، ہزاروں سالوں کی تاریخ اور روایات کا شاہکار

ایرانی قالین: فن اور ثقافت کا حسین امتزاج، ہزاروں سالوں کی تاریخ اور روایات کا شاہکار

ایرانی قالین صرف ایک فرشی کپڑا نہیں، بلکہ ایران کی عظیم تاریخی، فنی اور روحانی ورثے کا زندہ مظہر ہیں۔ ان قالینوں میں ایران کے 2,500 سالہ تہذیبی سفر کی جھلک دیکھی جاسکتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی، ثقافتی ڈیسک: صدیوں سے فارسی قالین نہ صرف گھریلو ضرورت کے لیے استعمال ہوتے آئے ہیں بلکہ یہ فن اور روحانی روایتوں کے گہرے اظہار کا ذریعہ بھی رہے ہیں۔ ہر نقش و نگار اور ہر رنگ ایرانی ثقافت کے کسی پہلو کو بیان کرتا ہے، چاہے وہ ماضی کی کہانیاں ہوں، فطرت کے مناظر یا روحانی علامات۔

فن، تاریخ اور روحانیت کا حسین امتزاج

​​​ایرانی قالین درحقیقت ایک فنی معجزہ ہیں جو ہاتھوں کی مہارت، دل کی لگن، اور تاریخ کے شعور سے تخلیق پاتے ہیں۔ ہر قالین اپنے اندر کسی مخصوص خطے جیسے تبریز، اصفہان، کاشان، کرمان اور قم کی روایات، نقش و نگار، اور مخصوص رنگوں کی کہانی سمیٹے ہوتا ہے۔ مورخین کا ماننا ہے کہ دنیا کا سب سے پرانا قالین بھی فارسی اثرات کا حامل تھا۔ غالب امکان یہی ہے کہ وہ خراسان یا وسطی ایشیا کے کسی ایسے علاقے میں تیار ہوا جہاں ایرانی فنون غالب تھے۔

ایرانی قالین: فن اور ثقافت کا حسین امتزاج، ہزاروں سالوں کی تاریخ اور روایات کا شاہکار

ایرانی قالین کی تاریخ

​​​​​قالین بافی کی روایت ایران میں ہخامنشی سلطنت (Achaemenid Empire) سے پہلے کی ہے۔ ابتدا میں یہ قالین صرف سردی سے بچاؤ اور زمین پر آرام کے لیے بنائے جاتے تھے، مگر وقت کے ساتھ یہ فن کی علامت بن گئے۔

ایرانی قالین: فن اور ثقافت کا حسین امتزاج، ہزاروں سالوں کی تاریخ اور روایات کا شاہکار

قالین بافی کا سنہری دور صفوی دور (16ویں تا 18ویں صدی) میں آیا، جب شاہی سرپرستی میں یہ فن اپنے عروج پر پہنچا۔ اسی دور میں اردبیل قالین جیسے مشہور شاہکار تخلیق کیے گئے، جنہیں آج دنیا کے بہترین عجائب گھروں میں محفوظ کیا گیا ہے۔

بعد میں قاجار دور (19ویں صدی) میں قالین سازی نے عالمی منڈیوں کا رخ کیا، اور ایرانی قالین یورپ سمیت دنیا بھر میں برآمد کیے جانے لگے۔

ہر ایرانی قالین ماضی اور حال کے درمیان ایک زندہ پل کی مانند ہے، جو فن، عقیدے، اور انسانی جذبات کو رنگوں اور دھاگوں میں بُنتا ہے۔ یہ صرف قالین نہیں، بلکہ ایران کی روحانی و تہذیبی کہانی کے مصور ہیں۔

ایران کا قالین میوزیم: ایک ثقافتی ورثے کا محافظ

ایران کے دارالحکومت تہران میں واقع قالین میوزیم صرف ایک عجائب گھر نہیں بلکہ ایرانی ثقافت، تاریخ اور فن کا زندہ نگار خانہ ہے، جو دنیا بھر میں ایران کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی عظمت کو محفوظ اور پیش کرتا ہے۔

ایرانی قالین: فن اور ثقافت کا حسین امتزاج، ہزاروں سالوں کی تاریخ اور روایات کا شاہکار

یہ میوزیم 1978ء میں قائم کیا گیا تھا اور اس کی عمارت کو مشہور ایرانی معمار عبدالعزیز میرزا فرمانفرمائیان نے ڈیزائن کیا۔ عمارت کی بیرونی ساخت کو روایتی قالین کی شکل میں بنایا گیا ہے جو قالین اور فنِ قالین بافی سے اس میوزیم کی گہری نسبت کو ظاہر کرتا ہے۔

میوزیم کا نمائشی ہال 3,000 مربع میٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جس میں ایران کے مختلف علاقوں سے لائے گئے 50 سے زائد نادر و نایاب قالین نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔ ان میں تبریز، کرمان، کاشان، اصفہان اور قم جیسے تاریخی مراکز کے شاہکار شامل ہیں۔

یہ قالین کئی صدیوں پر محیط تاریخ کو سمیٹے ہوئے ہیں جس سے نقش و نگار، رنگوں اور فنونِ بافی کی ترقی و ارتقاء کا بھرپور مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔

میوزیم کے اندر ایک خصوصی کتب خانہ بھی قائم ہے جس میں تقریباً 7,000 کتابیں فارسی اور دیگر زبانوں میں موجود ہیں۔ یہ کتب خانہ محققین، فنکاروں اور قالین سازی کی تکنیکی و تاریخی جہات میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے قیمتی سرمایہ ہے۔

قالین: ایران کا ثقافتی سفیر

ایرانی قالین صرف ایک خوبصورت فرشی آرائش نہیں بلکہ ایران کی تہذیبی، فنی اور روحانی عظمت کای عکاسی کرتے ہیں۔ یہ قالین دنیا بھر میں ثقافتی سفیر کے طور پر ایران کی نمائندگی کرتے ہیں۔ چاہے وہ بین الاقوامی میلوں میں نمائش ہوں، عجائب گھروں میں رکھے نمونے ہوں یا تجارتی مراکز ہوں۔

دنیا بھر میں ایرانی قالین اپنے نفیس ڈیزائن، رنگوں کی ہم آہنگی اور دستکاری کے کمال کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ان کے ذریعے ایران نے دنیا کے ساتھ فن، تاریخ اور روحانی جذبات کا تبادلہ کیا ہے اور ان قالینوں کے ذریعے اقوام کے درمیان تہذیبی پل قائم کیے ہیں۔

News ID 1933335

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha