مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق، رمضان المبارک سال کے سب سے زیادہ فضیلت والے مہینوں میں سے ایک اور خدا کی عبادت کا مہینہ ہے۔ اس مہینے میں خدا کی رحمت کے دروازے کھل جاتے ہیں۔
اس مہینے کے شروع سے آخر تک روزہ مسلمانوں پر فرض ہے، جس سے روح کو گناہوں سے پاک ہونے کے لیے بنیاد فراہم ہوتی ہے، اس لیے مسلمان اس مہینے میں عبادت، صدقات اور خیرات کے ذریعے زیادہ سے زیادہ فیض حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
رمضان المبارک کی شب ہائے قدر ان راتوں میں سے ایک ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے اور اس رات میں فرشتے خدا کے حکم سے نازل ہوتے ہیں اور سال بھر کے تمام بندوں کی تقدیر کا تعین کرتے ہیں۔
حجت الاسلام سید محمد باقر علوی تہرانی نے رمضان المبارک میں داخل ہونے کے لئے کچھ آداب ذکر کئے ہیں جن کے پانچویں حصے کو اختصار کے کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے:
ہمارے ہاں شب قدر کی دو راتیں ہیں ایک نیمہ شعبان اور دوسری ماہ رمضان کے آخری عشرے کی راتیں، نیمہ شعبان کی شب قدر کو ہم اللہ سے اپنی تقدیر کا سوال کرتے ہیں اور رمضان المبارک کی شب قدر کو یہ تقدیر ہمارے لیے مقرر کی جاتی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ ہم یہ نعمتیں کس سے مانگیں؟
امام ہادی علیہ السلام زیارت جامعہ کبیرہ میں اہل بیت علیہم السلام کے مقامات کی وضاحت میں فرماتے ہیں: امور آپ اہل بیت ع سے شروع ہوتے ہیں اور آپ پر ہی ختم ہوتے ہیں، آپ کے طفیل بارش ہوتی ہے۔ اگر آسمان قائم ہے تو یہ آپ اہل بیت ع کے طفیل ہے۔ ہمارا غم اور تمام مشکلات آپ اہل بیت کے طفیل حل ہو جاتی ہیں، اس لیے ہمارے مقدرات امام زمانہ علیہ السلام کے سامنے پیش کئے جاتے ہیں اور یہ معاملہ آپ ع کے دست مبارک میں ہے۔
آپ کا تبصرہ