مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، مشرق وسطی میں امریکہ اور صہیونی حکومت نے ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے ایسے میں واشنگٹن اپنے علاقائی اتحادیوں خاص طور پر سعودی عرب کو مزید طاقتور بنانے کی کوشش کررہا ہے۔
محکمہ دفاع پینٹاگون کے بیان کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے سعودی عرب کو 100 ملین ڈالر کا دفاعی نظام APKWS فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔ معاہدے کے تحت سعودی عرب کو 2,000 APKWS (جدید دقیق نشانہ لگانے والا ہتھیار نظام) گائیڈڈ میزائلوں کے علاوہ متعلقہ تربیت اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
یہ میزائل لیزر گائیڈڈ ہوتے ہیں اور انہیں ہوائی و زمینی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسلحے کی قیمت 22 ہزار ڈالر فی میزائل ہے، جس کی وجہ سے یہ کم لاگت والے ڈرونز جیسے انصار اللہ کے زیر استعمال ڈرونز کو نشانہ بنانے کے لیے ایک مؤثر ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔
یہ معاہدہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی حملوں کے نتیجے میں یمن میں عام شہری نشانہ بن رہے ہیں، اور گزشتہ ہفتے کے حملوں میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ حملے جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد ہونے والی سب سے بڑی کارروائیاں سمجھی جارہی ہیں۔
آپ کا تبصرہ