مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سلامتی کونسل کے ایک بیان میں لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حالیہ اسرائیلی حملوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل کے ارکان نے بلیو لائن کے ساتھ جاری تنازعات کے پس منظر میں، گزشتہ ہفتوں لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (UNIFIL) کے خلاف اسرائیل کے متعدد حملوں کی مذمت کی ہے۔
یونیفل کے امن دستوں پر اسرائلی رجیم نے 29 اکتوبر کے علاوہ 7 اور 8 نومبر کو بھی حملے کئے ہیں۔
انادولو نیوز ایجنسی کے مطابق، سلامتی کونسل کے ارکان کے ایک بیان میں تمام فریقوں پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ UNIFIL کے اہلکاروں کی حفاظت کے لئے تمام اقدامات کریں۔
سلامتی کونسل کے اراکین نے یاد دلایا کہ امن فوجیوں کو کبھی بھی حملے کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔
کونسل نے اسرائیلی حملوں میں لبنانی شہریوں کی ہلاکتوں اور شہری انفراسٹرکچر کی تباہی، لبنان میں اقوام متحدہ کے ثقافتی ورثے کے مقامات کو پہنچنے والے نقصان اور بلعبک میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات کو درپیش خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے، بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
کونسل نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ "بین الاقوامی انسانی قانون کی پابندی کرتے ہوئے سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر مکمل عمل درآمد کریں، جو لبنان اور اسرائیل کے درمیان دشمنی کے مکمل خاتمے پر زور دیتی ہے۔ یہ قرارداد 11 اگست 2006 کو منظور کی گئی تھی جو لبنان اور اسرائیل کو الگ کرنے والی بلیو لائن اور جنوبی لبنان میں دریائے لیتانی کے درمیان ہتھیاروں سے پاک زون کا حکم دیتی ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں، اقوام متحدہ کی امن فوج کے کئی اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں امن فوج نے اسرائیلی افواج کے "دانستہ" حملوں کا نتیجہ قرار دیا ہے، جس کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔
اسرائیل نے ستمبر کے اواخر سے لبنان کے خلاف اپنی فضائی جارحیت میں اضافہ کیا ہے جس کے نتیجے میں لبنانی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق تقریباً 3,300 افراد شہید جب کہ 14,200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل نے یکم اکتوبر کو جنوبی لبنان میں دراندازی شروع کر کے کشیدگی کو مزید بڑھایا ہے جس کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔
آپ کا تبصرہ