مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ پر حملے کے بعد ایران کی جانب سے جوابی کاروائی کے پیش نظر اسرائیل میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہوگئی ہے۔ صہیونی حکام تہران کے انتقامی حملے کے بارے میں مسلسل اجلاس منعقد کررہے ہیں۔
وزیراعظم نتن یاہو نے دفاعی اور فوجی حکام کے ساتھ مشترکہ اجلاس بلایا جس میں وزیرجنگ گالانت اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران وزیرجنگ نے تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے شرکاء کو بریفنگ دی اور ممکنہ حملے کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی۔
اس موقع پر نتن یاہو نے کہا کہ ایران نے ہمارے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے۔ ایران اور مقاومتی تنظیموں کی جانب سے مختلف سمت سے اسرائیل پر حملہ ہوسکتا ہے۔
دراین اثناء صہیونی فوج کے ترجمان ڈینئل ہاگری نے کہا ہے کہ حکومت نے شہریوں کو خطرات سے آگاہ کرنے کے لئے نیا اپلیکیشن متعارف کرایا ہے جس کے تحت کسی بھی علاقے میں خطرہ درکار ہونے کی صورت میں وہاں کے رہائشیوں کے فون نمبر پر الرٹ جاری کیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ