مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی سیستان و بلوچستان پہنچ گئے ہیں، کنارک ائیرپورٹ پر صوبائی حکام نے صدر رئیسی کا استقبال کیا۔ ایران سے پاکستان کے لئے بجلی کی سپلائی کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کیا جائے گا۔
آیت اللہ ابراہیم رئیسی اپنے دورے میں سیستان و بلوچستان کی دیہاتوں کو پانی کی فراہمی کے منصوبوں کے علاوہ ملک کے سب سے بڑے ڈیم "کھیر" کا افتتتاح بھی کریں گے۔ ان کے دورے کا مرکزی محور صوبے کی آبی و توانائی مشکلات کو حل کرنے کے منصوبے ہوں گے۔ اس حوالے سے صوبے کے جنوبی شہر چابہار میں میٹھے پانی کے منصوبے کا افتتاح بھی کیا جائے گا۔
صدر رئیسی پاکستانی حکام سے ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سرحدی بازار پشین۔مند کا بھی افتتاح کریں گے۔ علاوہ ازین سرحدی علاقوں میں توانائی کے 13 منصوبوں کا بھی افتتاح دورے کا حصہ ہے۔
دورے کے دوران شروع ہونے والے منصوبوں میں 132 کلوواٹ بجلی کا منصوبہ جو پاکستان کے سرحدی علاقے جیوانی کو فراہم کیا جائے گا، 320 کلوواٹ اسپکہ۔نیک شہر منصوبہ، 63 کلوواٹ چاہان، 63 کلوواٹ رمین، 63 کلوواٹ گلشہر کا منصوبہ شامل ہے جن کی مالیت اربوں تومان ہے۔
مذکورہ منصوبوں کی تکمیل سے صوبے کی توانائی کی ضرورتیں پوری ہونے کے ساتھ سیستان و بلوچستان میں ترقی اور پیشرفت کے مواقع پیدا ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ