مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عالمی یوم القدس کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے حواریوں نے اسرائیل جیسی غاصب ریاست کو جنم دیا، جس کے وجود کی بنیاد ہی ناجائز ہے، جس کی پہلی اینٹ ہی ٹہڑی رکھی گئی ہے، یہ اسلام کے قلب میں ایک ناسور کی مانند ہے، الحمدللہ فلسطین اور اس خطے کی دیگر مزاحمتی تحریکوں نے اس رجیم کو پھلنے پھولنے سے روک دیا ہے، اسرائیل کو سوکڑے کی بیماری لگ چکی ہے یہ دن بدن ختم ہونے کے قریب ہے، سلام ہو فلسطین کے مظلوموں پر جو غزہ کے محاصرے کے باوجود ڈٹے ہوئے ہیں،
انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کےمسئلے ہم عمر ہیں، امت مسلمہ کے لئے فلسطین و کشمیر کے مسائل کا حل اہم ترین چیلنجز ہیں،امام خمینی نے فلسطین کے حل کے لئے پانچ اصول دئیے، عزت نفس، امپاورمنٹ، بھائی سمجھنا، ان کو ڈکیٹیٹ نہ کرنا، اسرائیل جو بیروت تک پہنچا ہوا تھا، اس کو لبنان کی مزاحمت نے شکست دی، اسرائیل کو وسعت دینے کا منصوبہ ناکام ہو چکا ہے، ڈیل آف سینچری ناکامی کا شکار ہو چکی، گریٹر اسرائیل کا منصوبہ اگر کامیاب ہوتا تو پورا میڈل ایسٹ ٹوٹ جاتا، فلسطینوں کو ان کے وطن واپس لوٹنے دیا جائے، مڈل ایسٹ کو بیٹل فیلڈ بنا دیا گیا تھا،لیکن آج صورتحال یکسر تبدیل ہو چکی ہے، اسرائیل اندر سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، کوئی بھی حکومت چھ ماہ سے زیادہ نہیں چل رہی، پاکستان میں اسرائیل کے لئے نارملائیزیشن کی پالیسی چلانے والے حالات سے بے خبر ہیں، جب اسرائیل کے اندر سے خبریں آ رہی ہیں کہ ہم اپنے 80 سال نہیں دیکھ سکیں گے، آپ ان کی ڈوبتی کشتی میں سوار ہو رہے ہیں، امام خمینی نے جمعتہ الوداع کو یوم القدس کے نام سے منانے کا اعلان کیا جو کہ سٹریٹیجک اعلان تھا جس کا نتیجہ اسرائیل کی نابودی ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کل پورے پاکستان سے مظلومین فلسطین و کشمیر کے لئے پاکستانی گھروں سے نکلیں گے، پورے پاکستان کی عوام کو دعوت دیتا ہوں،فلسطین کا مسئلہ قوی ہو گا تو کشمیر کا مسئلہ بھی قوت پکڑے گا، پاکستان اس وقت معاشی سیاسی و آئینی بحران کی دلدل میں دھنس رہا ہے، لوگ اٹے کی لائنوں میں مر رہے ہیں کیاحکومتی طرز طریقہ تذلل پر مبنی ہے،کیا غریب عوام کی اس طرح مدد کی جاتی ہے،آٹے کا بحران مذید شدید ہونے والا ہے حکومت کی اس پر کوئی پالیسی نہیں ہے؟ افسوس ناک ہے کہ ایک زرعی ملک میں گندم کا بحران پیدا ہو گیا ہے، خدا کے لئے عوام کی فکر کریں انہیں تباہی و بربادی کی طرف نہ دھکیلیں۔۔!
آپ کا تبصرہ