مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہےکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے لاہور میں تعینات قونصل جنرل مہران موحدفر نے لاہور پریس کلب کا دورہ کیا۔ لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چودھری، نائب صدر ظہیر احمدبابر، فنانس سیکرٹری حافظ فیض احمد، ممبر گورننگ باڈی محمد نواز سنگرہ، حافظ عدنان طارق لودھی، رضا محمد نے معزز مہمان کو کلب آمد پر خوش آمدید کہا۔ صدر اعظم چودھری نے قونصل جنرل کی کلب آمد پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے، ہر خاص و عام سطح پر دونوں ممالک کی عوام کے وفود کے تبادلے ہونے چاہیے تاکہ زیادہ مواقع پیدا ہوں۔ ایرانی قونصل جنرل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کے خواہاں ہیں، ایران پر پابندیاں بہت ہیں اور پاکستان تذبذب کا شکار ہے، پاکستان کو سیب اور کھجور کی ضرورت ہے جبکہ ایران کو گوشت اور چاول کی ضرورت ہے، ایران نے پاکستانی سرحد تک گیس پائپ لائن مکمل کر لی ہے، پاکستان کی طرف سے مثبت اقدامات کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کلچرل مشترکات پائی جاتی ہیں، دونوں ممالک کے اقتصادی و معاشی حوالوں سے مواقع پائے جاتے ہیں، جس میں پابندیوں کے خاتمے اور دونوں ممالک کو قریب لانے میں میڈیا اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے عوام کی ضرورت ہے، ایک دوسرے کو پہچانیں، ایران پاکستان کے درمیان منفی سوچ کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ڈیڈ اینڈ نہیں پایا جاتا لیکن اقتصادی و معاشی صلاحیت کو بڑھانے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے میڈیا کے تعلقات کو مضبوط کیا جائے۔ ایک دوسرے کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے قدم آگے بڑھانا ہوگا، ایران پاکستان کا بہترین ہمسایہ ہے، ایران پاکستان کی ثقافت مشترکہ ہے، لہذا ضروری ہے کہ دونوں ممالک عوام کی فلاح و بہبود کے کام کریں۔
مہران موحدفر نے کہا کہ معاشی ضرورت کے بارے میں لوگوں کو معلومات دی جائیں، دونوں ملکوں کی حکومتوں کو تعلقات بڑھانے کیلئے قائل کرنا ہوگا، ایران پاکستان بارڈر ٹرین اچھی توجہ کا مرکز بن سکتا ہے، دونوں ملکوں کی سنگل کرنسی کو متعارف کرانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابراہیم ریئیسی صدر کی ترجیحات میں ہمسایوں سے تعلقات کو مضبوط کرنا پہلی ترجیح ہے، خطے کے مسائل میں ہی اس کا حل بھی موجود ہے، تعلقات چین کی وجہ سے بہتر ہوئے، سعودی اور ایرانی قونصل دوبارہ کھولیں گے، افسوس سے کہنا چاہتا ہوں کہ بینکنگ چینل تاجروں کی راہ میں رکاوٹ بن گئے ہیں، بینکنگ چینل نہ ہونے سے دونوں ممالک میں تعلقات بھی مضبوط نہیں ہوئے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایران پاکستان مشترکہ کرنسی بنائی جائے جس پر پابند اور وفادار رہیں، دونوں ممالک کے تاجر ایران پاکستان مشترکہ کرنسی پر کام اور مدد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات مستحکم ہوں گے اور زائرین کو مقدس مقامات کی زیارت کے وافر مواقع فراہم کئے جائیں گے، دونوں ممالک کی حکومتیں مثبت اقدامات کر رہی ہیں، ازبکستان روس و چین سے مشترکہ کرنسی کا سلسلہ چل رہا ہے، ہمارا سعودی عرب سے مسائل کا حل کا فیصلہ دو طرفہ ہے، ایران و چین کی ثالثی کی مدد سے معاہدہ سے تعلقات بہتر ہوئے، ایران کی ہر ملک کے تعلقات پر خاص پالیسی ہے، سعودی عرب عالم اسلام کا بڑا ملک ہے۔ پہلے بھی سعودی عرب سے تعلقات اچھے رہے، ایک زمانے میں سٹریٹیجی تعلقات رہے، سعودی مسائل چھ مذاکراتی ادوار میں پیش کر دیئے گئے پھر نتیجے پر پہنچے کہ تعلقات بہتر بنانا ہوں گے، بینکنگ چینل نہ ہونے کی وجہ سے ایرانی پیٹرول کی پاکستان کو فراہمی ممکن نہیں، ایران گیس پائپ لائن پاک ایران بارڈر پر لے آیا ہے، ہم گیس پائپ لائن کیلئے بارڈر پر پاکستان کا انتظار کر رہے ہیں، سمگلنگ کو روکنے کیلئے پاکستان کیساتھ مل کر اقدامات کرنا ہوں گے۔
لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چودھری نے اس موقع پر کہا کہ دونوں ملکوں کی ثقافت پر ان کا فوکس ہے تاکہ دونوں ملک تجارت سمیت وفود کے تبادلے بھی کریں، ایرانی حکومت کا پیغام پاکستانی عوام کو پہنچائیں گے۔ معزز مہمان کو کلب کی جانب سے یاگاری شیلڈ پیش کی گئی۔
آپ کا تبصرہ