15 ستمبر، 2022، 6:11 PM

ایرانی وزارت خارجہ کا رد عمل؛

سائبر حملوں کے الزام میں ایران پر پابندیاں لگانے کے امریکی اقدام کی مذمت

سائبر حملوں کے الزام میں ایران پر پابندیاں لگانے کے امریکی اقدام کی مذمت

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ پر سائبر حملوں میں ملوث ہونے کے جھوٹے الزام میں بعض ایرانی شہریوں اور کمپنیوں پر پابندی کے امریکی اعلان کی شدید مذمت کی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جمعرات کو ایک بیان میں امریکہ پر سائبر حملوں میں ملوث ہونے کے جھوٹے الزام پر بعض ایرانی شہریوں اور کمپنیوں پر پابندی کے اعلان اور اپنے خلاف ان مبینہ اقدامات کی ایرانی حکومت اور سرکاری اداروں کی طرف نسبت دینے کے عمل کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف خالی ہاتھ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن آزاد حکومتوں اور اقوام کے خلاف مضحکہ خیز، غیر قانونی اور معمول کے خلاف رویے کا سہارا لینے پر مصر ہے جبکہ یہ مصرانہ رویہ عالمی مساوات کو صحیح طریقے سے سمجھنے اور اپنے آپ کو اس کے حقائق کے مطابق ڈھالنے میں امریکی سیاستدانوں کی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کی مہم شروع کرنا اور غلط معلومات کی تشہیر کا سہارا لینا امریکی حکومت کی جانب سے اختیار کی گئی ناکام ایران فوبیا پالیسی کا حصہ ہے، حالانکہ اس کا قطعاً کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

کنعانی نے کہا کہ امریکہ جو اس سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کے بنیادی ڈھانچے حتیٰ کہ پرامن جوہری تنصیبات پر متعدد سائبر حملوں کے خلاف خاموش رہا اور ان حملوں کی بالواسطہ یا بالواسطہ حمایت بھی کرتا رہا ہے، اس طرح کی کارروائیوں کا دوسروں پر الزام لگانے کے لئے لازمی اعتبار نہیں رکھتا۔

ترجمان وزارت خارجہ ایران نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک ایسے ملک کے طور پر جو کئی بار سائبر حملوں کی زد میں آیا ہے، سائبر حملوں کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ذمہ دارانہ بین الاقوامی کوششوں کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔

News Code 1912367

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha