مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سفارتی سطح پر اسرائیل کو تسلیم کرانے کے لیے عرب ممالک کو آمادہ کیا، اس مہم میں عمران خان ٹرمپ کے ساتھ تھا۔ فضل الرحمن نے پشاور میں تقدس حرم کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ جب ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن لڑ رہا تھا واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کو ٹرمپ کی انتخابی مہم کا مرکز بنا دیا تھا اور آج بھی خبریں زیر گردش ہیں کہ کچھ اینکرز اسرائیل میں نظر آئے انہوں نے بھی واضح کردیا کہ اسرائیل جانے کے لیے منظوری عمران خان نے دی۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ رمضان المبارک میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ وفد مسجد نبوی میں پہنچے تو برطانیہ سے انیل مسروت اور جہانگیر کس مقصد سے ایک دن پہلے پہنچے تھے، برطانیہ میں پی ٹی آئی کا صدر یہ ہنگامہ کرانے مدینہ آیا تھا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں یہودیوں کے ایجنٹوں پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ پاکستان کے مسلمان اور جے یو آئی کے جیالے پاکستان اور اس کی سیاست سے نکال لیں گے۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر تم نے ناموس کو چھیڑا یا ایسی جرات کی تو تمہیں گاجر مولی کی طرح کاٹ دیں گے۔
آپ کا تبصرہ