مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حولے سے نقل کیا ہے کہ یورپی یونین نے سوئیڈن میں شدت پسند فرد کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایسٹر کی چھٹیوں کے اختتام پر آج برسلز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے یورپین کمیشن میں داخلی امور کی ترجمان انیتا ہپ نے کہا کہ ایسے واقعات کے بارے میں ہماری پوزیشن بلکل واضح ہے۔
یورپی یونین عدم برداشت کے ایسے تمام واقعات کی مذمت کرتا ہے جو اس کی بنیادی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ ہر ملک کے قانون پر عملدرآمد اور انصاف کے ادارے اس بات کے ذمہ دار ہیں کہ وہ اس طرح کے واقعات کی تحقیقات کے بعد مجرموں کو سزا دیں۔
یورپی ترجمان برائے داخلہ امور نے مزید کہا کہ ممبر ریاستوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ نسل پرستی اور زینو فوبیا کے خلاف یورپین فریم ورک کے 2008 کے فیصلے کا اطلاق کریں۔
یورپی فریم ورک کے اس فیصلے کا آرٹیکل 1 کہتا ہے کہ ہر ممبر ریاست اس شخص کو سزا دے گی، جو جان بوجھ کر کسی مذہب، رنگ، نسل ، گروہ یا ملک سے تعلق رکھنے والے افراد کے خلاف تشدد کرتا یا اس کیلئے اکساتا ہے۔
واضح رہے کہ سوئیڈن میں گذشتہ ہفتہ کے اختتام پر ایک 40 سالہ فار رائٹ گروپ لیڈر نے ایسٹر کی چھٹیوں کے دوران اپنے دورے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی تھی۔ جسے پہلے بھی ایک ڈینیش کورٹ سے اس طرح کے واقعات پر سزا ہو چکی ہے۔
آپ کا تبصرہ