مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی مذاکرات کار اور ایرانی وزیر خارجہ کے سیاسی معاون سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کے ایٹمی اقدامات امریکی پابندیوں کے مکمل خاتمہ تک متوقف نہیں ہوں گے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ جب تک امریکہ کی تمام اقتصادی پابندیاں مکمل طور پرختم نہیں ہوجاتیں اور امریکہ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں واپس نہیں آجاتا تب تک ایران کے ایٹمی پروگرام کے سلسلے میں اقدامات کو متوقف نہیں کیا جاسکتا ۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روشنی میں ایک بار ہی تمام پابندیوں کو ختم کرسکتا ہے۔ ایرانی وزیر خآرجہ کے سیاسی معاون نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے اپنے مؤقف میں تبدیلی کے اشارے ملے ہیں لیکن جب تک امریکہ کی طرف سے کوئي عملی اقدام نہیں اٹھایا جاتا تب تک اس کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنا غلط ہوگا۔ کیونکہ امریکہ پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا امریکہ کے قول اور فعل میں تضاد پایا جاتا ہے۔ امریکہ کی جانب سے بین الاقوامی معاہدوں کی عدم پاسداری دنیا کے سامنے نمایاں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے مذاکرات تین یورپ ممالک ، روس اور چین کے ساتھ ہیں اور وہ اپنے طور پر امریکہ کے ساتھ مذاکرات انجام دیتے ہیں ہم امریکی پابندیوں کے خاتمہ تک امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہیں کریں گے۔
آپ کا تبصرہ