مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ ایران نے امریکی صدر ٹرمپ ، وزیر خارجہ پمپئو سابق وزیر دفاع مارک اسپر ، وزارت دفاع کے سرپرست کریسٹوفر میلر، امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچین، سی آئی اے کی مرکزی ایجنسی کی سربراہ جینا ہسپل ، امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن ، ایرانی امور میں امریکہ کے سابق نمائندے بریان ہوک ، ایرانی امور میں امریکی وزارت خارجہ کے خصوصی نمائندے الیوت ابرامزاوربیرون ملک امریکی اموال کے سربراہ آندریا گاکی پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ پر شہید قاسم سلیمانی کے قتل کا حکم صادر کرنے اور ان کے قتل میں ملوث ہونے کے جرم نیز ایران کے خلاف دہشت گردانہ اقدامات کی بنا پر پابندیاں عائد کی گئی۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق امریکی حکام پر ایران میں دہشت گردانہ حملوں میں ملوث دہشت گرد تنظیم منافقین خلق کی مالی حمایت کے جرم میں بھی پابندیاں عائد کی گئي ہیں۔ خطیب زادہ نے کہا کہ امریکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت اور انھیں ہتھیار فراہم کررہا ہے ۔ امریکہ خطے میں اسرائیل جیسی دہشت گرد اور غیر قانونی حکومت کی حمایت کرکے فلسطینی عوام کے حقوق کو پامال کررہا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق اس سلسلے میں وزارت خارجہ کی جانب سے بیان بھی صادر کیا گیا ہے جس کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی عوام کے خلاف غیر قانونی اقدامات انجام دیئے اور ایران کے خلاف دہشت گردی کو فروغ دیا ، ٹرمپ شہید سلیمانی کے قتل میں براہ راست ملوث ہے۔ٹرمپ نے ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیاں عائد کرنے کے علاوہ کئي بین الاقوامی قوانین کو بھی پامال کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپئو بھی ایرانی شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ اقدامات میں ملوث رہے ہیں اور شہید سلیمانی کے بہیمانہ قتل میں پمپئو نے اساسی اور بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق امریکہ کے سابق وزیر دفاع ایسپر اور وزارت دفاع کے سرپرست میلر نے خطے میں دہشت گردوں کے حمایت میں اساسی اور بنیاد کردار ادا کیا ہے۔ اور انھوں نے شہید سلیمانی کی مظلومانہ شہادت میں بھی اہم اور کلیدی رول ادا کیا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق امریکی وزیر خزانہ منوچین نے بھی ایران کے خلاف معاندانہ پابندیوں میں اساسی کردار ادا کیا اور ایرانی عوام کے مفادات کے خلاف سازش میں ملوث رہا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق امریکی حکام پرایرانی پارلیمنٹ کےمنظورشدہ قانون کے مادہ 4 کی شق 1سے 5 اور مادہ 5 کی شق 2 اور 3 کی روشنی میں پابندیاں عائد کی گئي ہیں۔
آپ کا تبصرہ