مہر خبررساں ایجنسی نے صدارتی سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں فرانس کے وزیر خارجہ لودریان نے صدر حسن روحانی سے ملاقات اور گفتگو کی اس ملاقات میں صدر حسن روحانی نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی ناکامی کو عالمی برادری کی ناکامی قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران ہر قسم کے شرائط کے لئے آمادہ ہے۔ صدر حسن روحانی نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کو عالمی برادری کی کامیابی قراردیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے پرعمل درآمد اس معاہدے میں شریک تمام فریقوں کی ذمہ داری ہے۔ ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان مشترکہ ایٹمی معاہدے سے عالمی سطح پر باہمی اعتماد پیدا ہواہے اور اگر اس معاہدے پر کسی فریق نے عمل نہ کیا تو عالمی سطح پر ایک بار پھر عدم اعتماد کی فضا قائم ہوجائے گي۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران نے اپنے تمام وعدوں پر عمل کردیا ہے اور اس سلسلے میں بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی گیارہ رپورٹیں بہترین شاہد ہیں۔
صدر حسن روحانی نے خلیج فارس علاقہ کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے نہتے عوام پر مسلط کردہ جنگ کو بند کروانا عالمی برادری کی اہم ذمہ داری ہے اور سیاسی مسائل کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ اگر یمن پر سعودی عرب نے براہ راست جنگ مسلط کررکھی ہے تو شام میں سعودی عرب کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا رکھی ہے۔ ایران کا شام میں حضور شامی حکومت کی دعوت اور بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں ہے اور ایران درحقیقت شام اور عراق میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مذکورہ ممالک کے عوام اور حکومتوں کی حمایت کررہا ہے۔
اس ملاقات میں فرانس کے وزير خارجہ نے بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے کو ایک اساسی اور بنیادی سند قراردیتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک اس معاہدے پر عمل پیرا رہیں گے اور ایران اور فرانس باہمی تعاون کے ذریعہ خطے میں امن و صلح کے قیام کے سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ فرانس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ فرانس ایران کے ساتھ ایک دوست ملک کے عنوان سے تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
آپ کا تبصرہ