مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کی ریاست تامل ناڈو میں روایتی کھیل جلی کٹو پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرے پرتشدد شکل اختیار کرگئے ہیں اور چنئی میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جبکہ مرکزی حکومت نے شہر میں فوج بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ریاست تامل ناڈو کے مقبول روایتی کھیل " جلی کٹو" پر ہندوستانی سپریم کورٹ نے پابندی کا فیصلہ دیا تھا لیکن ریاست بھر میں کھیل پر پابندی کے خلاف مظاہروں کے بعد حکومت نے ایک آرڈیننس منظور کرکے اس روایتی کھیل کی اجازت دے دی تھی تاہم مظاہرین اس کے مستقل حل کے لئے اب بھی ڈٹے ہیں اور جلی کٹو پر پابندی کے خلاف 6 روز سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ آرڈیننس 6 ماہ بعد منسوخ ہو جائے گا اس لئے حکومت اس کے لئے مستقل قانون بنائے۔احتجاج ختم کرانے کے لئے پولیس نے ساحل سمندر سے مظاہرین کو جبراً ہٹانا شروع کردیا اور دھرنے پر بیٹھے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ، پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ بھی کی اورساحل کا کچھ علاقہ خالی بھی کرالیا۔پولیس کریک ڈاؤن کے بعد چنئی کے مختلف علاقوں میں صورتحال بگڑ گئی اوراحتجاج نے پرتشدد شکل اختیار کرلی، مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اورمتعدد گاڑیاں نذر آتش کردیں، چنئی میں خراب صورتحال کے باعث دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے اور صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لئے پورے علاقے میں بھاری تعداد میں پولیس فورس کوتعینات کر دیا گیا ہے جبکہ مرکز نے چنئی میں فوج بھیجنے پرغور شروع کردیا ہے۔واضح رہے کہ تامل ناڈو میں فصلوں کی کٹائی کے تہوار پر غصیلے بیلوں کو قابو کرنے کے روایتی کھیل کو جلی کٹو کہا جاتا ہے۔
ہندوستان کی ریاست تامل ناڈو میں روایتی کھیل جلی کٹو پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرے پرتشدد شکل اختیار کرگئے ہیں اور چنئی میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جبکہ مرکزی حکومت نے شہر میں فوج بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
News ID 1869936
آپ کا تبصرہ