مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک سینئر اسرائیلی سکیورٹی اہلکار نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل تیزی سے عدم استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے اور بیک وقت متعدد محاذوں سے گھرا ہوا ہے۔
معا نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی اعلی اہلکار نے کہا کہ خطے کی صورتحال خوفناک حد میں داخل ہوچکی ہے۔ حماس دو سالہ جنگ کے باوجود غزہ میں خود کو دوبارہ منظم کر رہی ہے اور اب بھی اس کے پاس دس ہزاروں جنگجو اور سینکڑوں میزائل موجود ہیں۔ اسی طرح حزب اللہ لبنان کے پاس بھی دس ہزاروں جنگجو اور 10 ہزار سے زائد راکٹ ہیں۔
اسرائیلی عہدیدار نے ایران کی بیلسٹک میزائل صلاحیت کو بھی اسرائیل کے بنیادی خطرات میں شمار کیا۔
یمن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ فاصلے کے باوجود یمن اسرائیل کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔
اعلی افسر نے خبردار کیا کہ غرب اردن میں مزاحمت تیزی سے طاقت پکڑ رہی ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ وہاں بھی طوفان الاقصی جیسی کارروائی دہرائی جاسکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ