مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدس میں ایامِ فاطمیہ کی مناسبت سے ہئیت سیدالشہداء کے زیراہتمام دوسری مجلس عزاءِ حضرت فاطمہ زہراؑ منعقد ہوئی، جس سے مولانا سید شمیم رضا رضوی نے خطاب کیا۔ مجلس میں علما، طلبہ، زائرین اور عزاداروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا شمیم رضوی نے کہا کہ اللہ تعالی نے حضرت فاطمہ زہراؑ کو رسول اکرمؐ کے لیے سکون اور نبوت کی کوثر کا حقیقی مصداق بنایا۔ جب مشرکین مکہ پیغمبرؐ کو ابتر کہہ کر طعنہ دیتے تھے تو خدا نے سورۂ کوثر نازل فرما کر اعلان کیا کہ رسولؐ کی نسل حضرت فاطمہؑ سے قیامت تک باقی رہے گی، جبکہ دشمنوں کا کوئی نشان نہیں بچے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ مفسرین نے کوثر کی مختلف تفسیریں کی ہیں، مگر اہل علم اس بات پر متفق ہیں کہ کوثر کے روشن ترین مصادیق میں حضرت زہراؑ کی ذات مقدسہ سرِ فہرست ہے۔ رسولؐ کی بیٹی، رضائے الہی کا آیینہ ہے۔ ان کی خوشنودی خدا کی خوشنودی اور ان کی ناراضگی خدا کی ناراضگی ہے۔
خطاب کے دوران مولانا شمیم رضوی نے حضرت خدیجہؑ کی عظمت کا بھی تفصیلی ذکر کیا اور کہا کہ جناب فاطمہؑ ایسا نورانی گوہر ہے جس کی تربیت کے لیے خدیجہؑ جیسی باوقار، مومنہ اور عظیم ہستی کا ہونا ضروری تھا۔
انہوں نے حضرت زہراؑ کی سخاوت کے واقعات بیان کرتے ہوئے کہا کہ مدینے میں بڑے اصحاب کے گھروں کے باوجود حاجت مند سیدھا در زہراؑ پر آتے تھے۔ ان کی عطا کا عالم یہ تھا کہ فرشتے بھی انسانی شکل میں آپؑ کے در پر سوال کے لیے آتے تھے۔
آپ کا تبصرہ