18 نومبر، 2025، 6:26 PM

روس اور چین کی ثالثی میں جوہری ایجنسی سے تعاون کی بحالی پر غور کرسکتے ہیں، ایران

روس اور چین کی ثالثی میں جوہری ایجنسی سے تعاون کی بحالی پر غور کرسکتے ہیں، ایران

ایران نے روس اور چین کی ثالثی میں آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون پر غور کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  ایران نے کہا ہے کہ وہ روس اور چین کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس منصوبے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے جس کا مقصد بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کی بحالی ہے۔

تفصیلات کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی کے سینئر مشیر اور اسٹریٹجک کونسل برائے خارجہ تعلقات کے سربراہ کمال خرازی نے روس کی ریاستی نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روس اور چین کی ثالثی میں آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے لیے کوئی نیا فریم ورک تجویز کیا جاتا ہے تو تہران اس کا ضرور جائزہ لے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایسا منصوبہ پیش کیا جائے تو ہم اسے غور سے دیکھیں گے اور اس پر سنجیدگی سے فیصلہ کریں گے۔

دراین اثناء ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ٹیلیفون پر گفتگو کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی و عالمی امور اور آئی اے ای اے کے ساتھ جاری صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

عراقچی نے گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی جوہری ایجنسی کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے اور بعض مغربی ممالک کی جانب سے مبینہ اسنیپ بیک کی باتوں کو مسترد کرتا ہے۔

عراقچی نے یہ بھی کہا کہ ایجنسی کو غیر جانبدار رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں سرانجام دینی چاہئیں اور ایسے اقدامات سے پرہیز کرنا چاہیے جو ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

گفتگو کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں مشترکہ مؤقف اپنانے اور سفارتی رابطوں کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔

News ID 1936572

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha