مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں مسجد ابراہیمی کو فلسطینی نمازگزاروں کے لیے بند کر دیا ہے۔ یہ اقدام یروشلم میں یہودی تہوار ’’عید سارہ‘‘ کے دوران ہونے والے جشن کی راہ ہموار کرنے کے بہانے کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق، الخلیل کے قدیمی علاقے میں فلسطینیوں کی آمد و رفت پر سخت پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ مقامی رہنما اور الخلی دفاعی کمیٹی کے رکن عارف جابر نے بتایا کہ فوج نے شہر کے مختلف محلوں میں پابندیاں نافذ کی ہیں جن میں غیث، السلایمہ، جابر، السہلہ، تل رمیدہ اور وادی الحصین شامل ہیں۔
عارف جابر نے مزید بتایا کہ فوج نے قدیم شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر چیک پوسٹس بند کر دی ہیں اور شہریوں کو اپنے گھروں سے باہر رات گزارنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعہ کی شام اور ہفتے کی صبح صہیونی آبادکاروں نے قدیم شہر پر حملہ کیا اور غاصب فوج کی حمایت میں اشتعال انگیز ریلیاں نکالیں، جس سے علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی۔
اس اقدام سے فلسطینی شہریوں کی عبادت اور روزمرہ زندگی شدید متاثر ہوئی ہے۔
آپ کا تبصرہ