مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی وفاقی دارالحکومت میں جی الیون کچہری کے مرکزی گیٹ کے قریب خودکش دھماکہ میں زخمیوں میں سے 7 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جس میں چارپولیس اہلکارنھی شامل ہیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اورقانون نافذ کرنیوالے اداروں نے پورے علاقہ کو کارڈن آف کرکے زخمیوں کوپمز منتقل کیا۔
آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی اورچیف کمشنر محمدعلی رندھاواسمیت دیگر اعلی پولیس افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے جبکہ وزیرِداخلہ محسن نقوی نےبھی جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور کہا کہ افغانستان کے شرپسند عناصر کونہ روکنے پر کوئی چارہ نہیں کہ ہم انکا بندوبست کریں۔
منگل تقریبا پونے ایک بجے کے قریب جی الیون کچہری کے مرکزی گیٹ کے قریب خودکش بمبار نے اسلام آباد پولیس کے پیٹرولنگ اسکوارڈ کی گاڑی کو ٹارگٹ کیا۔
اس وقت وکلاء اور اپنے مقدمات کی پیروی کے لئے آئے لوگوں کی آمدروفت جاری تھی جبکہ اسلام آباد پولیس کی دو گاڑیاں سیکیورٹی ڈیوٹی پر موجود تھیں جن میں سے ایک گاڑی کوخودکش بمبار نے ٹارگٹ کیا جس میں وقوعہ کے وقت چار پولیس اہلکار سوار بتائے جاتے ہیں جبکہ متعدد راہ گیر ، وکلاء اوراپنے مقدمات کی پیروی کے لئے آئے لوگ زد میں آئے۔
آپ کا تبصرہ