مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن ابراہیم رضائی نے کہا ہے کہ فلسطین کے مسئلے کا واحد اور پائیدار حل یہ ہے کہ سرزمینِ فلسطین میں موجود تمام فلسطینیوں کی شرکت سے ایک ریفرنڈم کرایا جائے تاکہ وہ خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔
مہر نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رضائی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی ہمیشہ یہی رہی ہے کہ فلسطین کا حل فلسطینی عوام کی مرضی سے ہونا چاہیے، اور اس کے لیے ریفرنڈم ہی بہترین راستہ ہے۔
انہوں نے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ مظلوم فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کا احترام کریں اور غزہ سمیت دیگر مقبوضہ علاقوں میں جاری نسل کشی اور قتل عام کے خلاف اپنی تاریخی ذمہ داری ادا کریں۔
رضائی نے زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ فوری طور پر بند ہونا چاہیے اور دنیا بھر کے ممالک، خصوصاً اسلامی ممالک، فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کا اعلان کریں۔
انہوں نے بعض اسلامی حکومتوں کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کی گستاخیوں اور جرائم کی ایک بڑی وجہ بعض اسلامی ممالک کی شرمناک خاموشی اور غفلت ہے۔
رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ غزہ میں ہونے والے ہولناک جرائم کے پیش نظر ضروری ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو اور صہیونی حکومت کے دیگر سرکردہ افراد کو جنگی مجرم اور نسل کشی کے مرتکب افراد کے طور پر بین الاقوامی عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے تمام قانونی اور سیاسی ذرائع کو عالمی اداروں اور اسلامی ممالک میں بروئے کار لایا جانا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ