21 اکتوبر، 2025، 2:07 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ:

ایران کو جوہری ٹیکنالوجی کی ضرورت کیوں ہے؟

ایران کو جوہری ٹیکنالوجی کی ضرورت کیوں ہے؟

جدید سائنس میں مہارت حاصل کر کے ایران توانائی، صحت اور زراعت کے شعبوں میں خودکفالت کی نئی راہیں ہموار کر رہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی، سائنس و ٹیکنالوجی ڈیسک: کسی بھی ملک کے لیے جو طاقتور اور خودمختار بننا چاہتا ہے، جدید سائنس کا حصول کوئی انتخاب نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے۔ ان جدید علوم میں سب سے اہم علم پرامن جوہری توانائی کا استعمال ہے۔ آج کے صنعتی ترقی یافتہ معاشروں میں جوہری ٹیکنالوجی اور اس کے منفرد استعمالات انسانی زندگی کا لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ کسی بھی ملک یا معاشرے کی یہ صلاحیت کہ وہ جوہری توانائی کے پرامن فوائد سے کس حد تک استفادہ کر سکتا ہے، اس کی ترقی کے درجے اور سطح کا تعین کرتی ہے۔

جوہری توانائی کی اسی اہمیت کے پیش نظر ایران بھی اس شعبے پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ جوہری ٹیکنالوجی ایرانی قوم کی زندگی کو بہتر بنانے میں خاموشی سے مدد دے رہی ہے۔ یہ بجلی فراہم کرتی ہے، علاج میں کام آتی ہے اور خوراک کی پیداوار بڑھاتی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس راستے پر جس طرح توجہ دی ہے، وہ ایک روشن چراغ کی مانند ہے جو ایرانی سائنسدانوں اور ماہرین کو اس جدید میدان میں مہارت حاصل کرنے کی راہ دکھا رہا ہے تاکہ یہ علم تمام لوگوں کی بھلائی کے لیے استعمال ہو۔

15 جون 2006 کو اپنے ایک خطاب میں رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ ہمارے ملک میں جوہری توانائی کے استعمال اور جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کی اہمیت زمین سے تیل نکالنے سے بھی زیادہ ہے۔

بعد ازاں 9 اپریل 2015 کو انہوں نے اس موضوع کی اہمیت پر مزید روشنی ڈالی اور کہا کہ جوہری صنعت ایک ملک کی ضرورت ہے۔ یہ توانائی، جوہری طب، سمندری پانی کو میٹھا بنانے اور زراعت سمیت دیگر کئی شعبوں کی ضروریات کے لیے ناگزیر ہے۔ دنیا میں جوہری صنعت ایک اعلیٰ درجے کی صنعت ہے؛ یہ ایک اہم صنعت ہے۔

مستقبل کی طرف دیکھتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای نے 22 فروری 2021 کو کہا کہ چند سالوں میں بلا شبہ جوہری بجلی گھر دنیا کے ممالک میں توانائی کے سب سے اہم ذرائع میں شامل ہوں گے۔ وہ دن دور نہیں جب یا تو تیل ختم ہو جائے گا، یا اس کے دیگر استعمالات تلاش کر لیے جائیں گے۔ ایسے وقت میں جوہری بجلی گھر، جو زیادہ صحت بخش، صاف ستھری اور کم خرچ توانائی فراہم کرتے ہیں، دنیا بھر میں عام ہو جائیں گے۔

آج کے ترقی یافتہ معاشروں میں جوہری ٹیکنالوجی اور اس کے مخصوص استعمالات روزمرہ زندگی کا معمول بن چکے ہیں۔ کسی ملک کی ترقی کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ پرامن جوہری توانائی کے فوائد سے کس حد تک فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

اس رپورٹ میں جوہری توانائی کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس رپورٹ سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جوہری ٹیکنالوجی کس طرح بجلی فراہم کرتی ہے، ڈاکٹروں کو مریضوں کے علاج میں مدد دیتی ہے، اور کسانوں کو زیادہ فصل اگانے میں سہولت دیتی ہے۔

مستقل اور صاف توانائی کا ذریعہ

جوہری توانائی کا سب سے بڑا استعمال بجلی پیدا کرنا ہے۔ جوہری بجلی دراصل اس شدید حرارت سے بنتی ہے جو چھوٹے ایٹمز کو تقسیم کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔ یہ عمل ایک محفوظ مقام پر ہوتا ہے جسے جوہری ری ایکٹر کہا جاتا ہے۔ حرارت سے بھاپ بنتی ہے، بھاپ ایک بڑی ٹربائن کو گھماتی ہے، اور یہ ٹربائن ایک جنریٹر کو چلاتی ہے جو بجلی پیدا کرتا ہے۔ اسے یوں سمجھیں جیسے آپ چائے کی کیتلی میں پانی ابال کر بھاپ بناتے ہیں، لیکن یہ عمل اتنے بڑے پیمانے پر ہوتا ہے کہ پورے شہر کو بجلی فراہم کرسکتا ہے۔

جوہری توانائی ایک قابل اعتماد ذریعہ ہے جو موسم کی تبدیلیوں سے متاثر نہیں ہوتا، جبکہ شمسی اور ہوائی توانائی موسم پر انحصار کرتی ہے۔ یہ ماحول کے لیے بھی زیادہ صاف ہے کیونکہ جوہری بجلی گھر وہ آلودگی پیدا نہیں کرتے جو تیل یا کوئلہ جلانے سے ہوتی ہے جو انسانی صحت کو نقصان پہنچاتی ہے اور ماحولیاتی تبدیلی کا سبب بنتی ہے۔ مزید یہ کہ تھوڑی سی مقدار میں جوہری ایندھن سے بہت زیادہ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے، جو اسے دیرپا اور قابل بھروسہ ذریعہ بناتی ہے۔

جیسا کہ رہبر انقلاب نے کہا کہ یہ توانائی نہ صرف صاف ہے بلکہ طویل مدت میں سستی بھی ہے۔ یہ واضح ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے لیے یہی مستقبل کی توانائی ہے۔

جوہری ٹیکنالوجی بیماری کی تشخیص سے علاج تک

طب عام لوگوں کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کا سب سے اہم استعمال ہوسکتا ہے۔ جوہری ٹیکنالوجی نے ڈاکٹروں کے لیے خطرناک بیماریوں کو پہچاننے اور علاج کرنے کے طریقے کو مکمل طور پر بدل دیا ہے، اور ہر سال لاکھوں جانیں بچائی جارہی ہیں۔ اس شعبے میں ایک اہم چیز تشخیصی ریڈیوفارماسیوٹیکل کہلاتی ہے۔ یہ ایک خاص قسم کا طبی مائع ہوتا ہے جس میں بہت تھوڑی اور محفوظ مقدار میں تابکار مادہ شامل ہوتا ہے۔ اسے "ٹریسر" کہا جاتا ہے۔ جب ڈاکٹر اسے مریض کے جسم میں داخل کرتے ہیں، تو یہ کسی خاص عضو جیسے دل یا دماغ کی طرف سفر کرتا ہے۔ پھر ایک خاص کیمرہ اس ٹریسر کو دیکھ کر اس عضو کی تصاویر لیتا ہے تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ وہ کیسے کام کررہا ہے۔ اس طریقے سے ڈاکٹر کینسر، خون کی نالیوں میں رکاوٹ یا دیگر بیماریوں کو بہت ابتدائی مرحلے میں پہچان سکتے ہیں۔ بیماری کو جلد پہچان لینا علاج کو آسان بنا دیتا ہے۔

جوہری ٹیکنالوجی کینسر کے علاج کے لیے بھی مؤثر طریقے فراہم کرتی ہے۔ ریڈیوتھراپی میں مخصوص شعاعوں کے ذریعے ٹیومر کو بغیر جسم کو کاٹے ختم کیا جاتا ہے۔ دوسری طرف براکی تھراپی میں چھوٹے تابکار ذرات کو براہ راست ٹیومر کے اندر پہنچا کر اندرونی طور پر درست علاج کیا جاتا ہے۔

قابل اعتماد آپریشن اور میڈکل آلات کی جراثیم سے حفاظت

طب اور صنعت میں لیزر کا استعمال جوہری ٹیکنالوجی کی ایک حیرت انگیز مثال ہے۔ انتہائی درستگی کے ساتھ کام کرنے والے سرجیکل لیزر، جو آنکھوں، جلد اور دماغ جیسے نازک اعضا کی جراحی میں استعمال ہوتے ہیں، اکثر جوہری ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار اور جانچے جاتے ہیں۔  

اس کے علاوہ، جوہری ٹیکنالوجی طبی آلات کو جراثیم سے پاک رکھنے میں بھی مدد دیتی ہے، جس سے اسپتالوں میں انفیکشن پھیلنے سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔

کیڑوں کا خاتمہ، ماحول کی حفاظت

جوہری ٹیکنالوجی کسانوں کے لیے بھی بہت مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ یہ انہیں زیادہ فصل اگانے، اپنی فصلوں کو بیماریوں سے بچانے اور پانی کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کسانوں کے لیے ایک بڑی مشکل فصلوں کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں سے نمٹنا ہے۔ عام طور پر وہ ان کیڑوں کو ختم کرنے کے لیے کیمیائی زہر استعمال کرتے ہیں، لیکن یہ زہر زمین، پانی اور انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

جوہری سائنس اس مسئلے کا ایک زیادہ سمجھدار حل پیش کرتی ہے۔ سائنسدان لیبارٹری میں لاکھوں نر کیڑے تیار کرتے ہیں اور ان پر تھوڑی مقدار میں تابکاری ڈال کر انہیں بانجھ بنا دیتے ہیں، یعنی وہ نسل نہیں بڑھا سکتے۔ پھر ان بانجھ نر کیڑوں کو کھیتوں میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔ جب یہ جنگلی مادہ کیڑوں سے ملاپ کرتے ہیں تو کوئی نئی نسل پیدا نہیں ہوتی۔ وقت کے ساتھ ساتھ کیڑوں کی تعداد میں نمایاں کمی آجاتی ہے۔ اس طریقے کو "اسٹیرائل انسیکٹ ٹیکنیک" کہا جاتا ہے اور یہ ماحول کے لیے محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

 فصلوں کی بہتر تیاری

سائنسدان جوہری تابکاری کی مدد سے فصلوں کو بہتر بنانے کا کام بھی کرتے ہیں۔ جب گندم یا چاول جیسے فصلوں کے بیجوں کو تھوڑی مقدار میں تابکاری کے سامنے رکھا جاتا ہے، تو ان سے نئی اور زیادہ طاقتور اقسام تیار کی جاسکتی ہیں۔ یہ بہتر فصلیں بیماریوں کا مقابلہ کرنے، خشک سالی برداشت کرنے اور نمکین زمین میں اگنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس سے کسان ایک ہی زمین پر زیادہ خوراک پیدا کر سکتے ہیں، جو بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔

پانی کا بچاؤ اور خوراک کی حفاظت

جوہری توانائی پانی اور خوراک کی حفاظت کے لیے بھی اہم حل فراہم کرتی ہے۔ یہ بڑے پیمانے پر پانی کو صاف کرنے والے پلانٹس کو چلانے، زیر زمین پانی کے ذخائر تلاش کرنے اور ڈیموں میں رساؤ کا پتہ لگانے میں مدد دیتی ہے۔  

اس کے علاوہ، خوراک کو تابکاری کے ذریعے محفوظ رکھا جاسکتا ہے، جس سے اس کی مدت استعمال بڑھتی ہے، ضیاع کم ہوتا ہے اور تقسیم کا نظام بہتر ہوتا ہے۔

جدید دنیا میں جوہری ٹیکنالوجی صرف توانائی کا ذریعہ نہیں بلکہ قومی ترقی، صحت عامہ اور غذائی تحفظ کا ایک اہم ستون بن چکی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی نہ صرف مستحکم اور ماحول دوست بجلی فراہم کرتی ہے بلکہ طب کے شعبے میں جان بچانے والے علاج، زراعت میں پیداوار بڑھانے اور پانی و خوراک کو محفوظ رکھنے جیسے اہم مسائل کا حل بھی پیش کرتی ہے۔

ایران کا جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمالات کو اپنانا ایک دور اندیش اور دانشمندانہ فیصلہ ہے جو ملک کو سائنسی خودکفالت، اقتصادی استحکام اور عوامی فلاح کی راہ پر گامزن کرتا ہے۔ یہ قدم نہ صرف موجودہ نسل کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک محفوظ، صحت مند اور خوشحال مستقبل کی ضمانت بھی ہے۔

News ID 1936053

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha