مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ کے اعلی عہدیدار نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد عہدے سے کنارہ کش ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے تاکہ وہ دوبارہ اپنے کاروباری معاملات پر توجہ دے سکیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق دو باخبر ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسٹیو وٹکاف مشرق وسطی میں طویل اور تھکا دینے والے سفارتی مشن کے بعد انتظامیہ سے علیحدگی اختیار کررہے ہیں۔
وٹکاف کی علیحدگی کے بعد یہ سوالات جنم لے رہے ہیں کہ آیا امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے کے اگلے مراحل میں کس حد تک سرگرم رہے گا۔ اس منصوبے میں غزہ کی تعمیر نو سے لے کر فلسطینی ٹیکنوکریٹ حکومت کی تقرری تک کے مبہم نکات شامل ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی نگرانی کے لیے ایک بورڈ آف پیس کی صدارت کریں گے، تاہم امریکی اور عرب سفارتکاروں نے اس بات پر شکوک کا اظہار کیا ہے کہ آیا ٹرمپ جنگ بندی کی شرائط پر اسرائیل کو عملدرآمد کا پابند بنانے میں واقعی سنجیدہ ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ