مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران، روس اور آذربائیجان نے مال برداری کے شعبے میں تاریخی پیش رفت کرتے ہوئے ایک بڑے معاہدے پر اتفاق کیا ہے، جس کے تحت تینوں ممالک کی سرزمین سے گزرنے والی تجارتی راہداری کو وسعت دی جائے گی۔ یہ راہداری بحیرہ بالٹک اور بارینٹس سی سے خلیج فارس تک سامان کی ترسیل کو ممکن بنائے گی۔
باکو میں منعقدہ سہ فریقی اجلاس میں توانائی، کسٹمز اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی غور کیا گیا۔ اس موقع پر روسی نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک نے کہا کہ تینوں ممالک ایک آزاد اور رکاوٹوں سے پاک لاجسٹک لائن کے قیام کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس نے بنیادی اشیاء کے لیے مشترکہ منڈی قائم کر دی ہے اور قوانین و معیارات کو ہم آہنگ کر کے تجارتی رکاوٹیں ختم کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔
انہوں نے اس معاہدے کو خطے میں اقتصادی خوشحالی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ منصوبہ تینوں ممالک کے عوام، برآمد کنندگان، درآمد کنندگان اور پیداوار کے شعبے کے لیے بے پناہ فوائد کا حامل ہوگا۔
یہ معاہدہ بین الاقوامی شمال-جنوب ٹرانسپورٹ کاریڈور کے تحت تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس سے خطے میں اقتصادی روابط مزید مضبوط ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ