مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی فوج کے ریٹائرڈ جنرل اسحاق بریک نے عبرانی روزنامہ معاریو میں اپنے مضمون میں اعتراف کیا ہے کہ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اپنے مقصد، یعنی حماس کی مکمل شکست، تک کبھی نہیں پہنچ سکیں گے۔
بریک نے لکھا کہ نیتن یاہو کا یہ ہدف ناقابلِ حصول ہے، اور غزہ میں جنگ کا تسلسل اسرائیل کے عالمی تعلقات کو تباہ کر دے گا۔
ان کے مطابق، حماس نے جنگ بندی معاہدے پر دستخط اسرائیلی فوجی دباؤ کے باعث نہیں کیے، بلکہ سیاسی اور زمینی حقیقتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا۔
جنرل بریک نے خبردار کیا کہ اگر جنگ نیتن یاہو کی نیتوں کے مطابق جاری رہتی تو اسرائیل ایک بند گلی میں پھنس جاتا۔
اس سے قبل فائنینشل ٹائمز نے بھی اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ جنگ بندی کے چند گھنٹے بعد ہی حماس نے غزہ پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنا شروع کر دیا۔
عربی ذرائع کے مطابق، حماس نے سات ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات کر کے ان علاقوں میں نظم و نسق سنبھال لیا ہے جہاں سے اسرائیلی افواج پیچھے ہٹ چکی ہیں۔
آپ کا تبصرہ