مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیرو کی پارلیمنٹ نے صدر دینا بولوارٹے کو مالی، اخلاقی اور سیاسی اسکینڈلز کے باعث عہدے سے برطرف کر دیا۔ پارلیمنٹ کے شبانہ اجلاس میں 118 ارکان نے برطرفی کے حق میں ووٹ دیا، جب کہ برطرفی کی وجہ "مستقل اخلاقی نااہلی" بتائی گئی۔
تفصیلات کے مطابق صدر بولوارتہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئیں اور اپنے دفاع کا حق استعمال کرنے سے انکار کیا، جس پر پارلیمنٹ نے فوری طور پر انہیں برطرف کر دیا۔
پارلیمنٹ کے اسپیکر کو آئندہ سال اپریل میں ہونے والے انتخابات تک ملک کا عبوری سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بولوارٹے نے 2022 میں اُس وقت اقتدار سنبھالا تھا جب سابق صدر پیڈرو کاستییو پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی کوشش پر معزول کر دیے گئے تھے۔ تاہم بولوارته کے اقتدار میں رہنے اور نئے انتخابات نہ کروانے کے فیصلے نے شدید احتجاج کو جنم دیا، جس میں کم از کم 49 شہری ہلاک ہوئے۔
حالیہ ہفتوں میں ان پر مزید الزامات لگے ہیں جن میں رشوت کے طور پر قیمتی گھڑیاں وصول کرنا اور سرکاری اختیارات کا ناجائز استعمال شامل ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ معاشی بحران اور بڑھتی غربت کے ساتھ ان اسکینڈلز نے ان کی سیاسی حیثیت کو شدید نقصان پہنچایا۔
آپ کا تبصرہ