26 ستمبر، 2025، 9:00 PM

جوہری پروگرام میں تعطل ناممکن، دشمن ایران کو جھکانا چاہتے ہیں، وزیر انٹیلیجنس

جوہری پروگرام میں تعطل ناممکن، دشمن ایران کو جھکانا چاہتے ہیں، وزیر انٹیلیجنس

ایرانی وزیر انٹیلیجنس نے کہا کہ میدان جنگ میں شکست کے بعد مغرب پابندیوں اور سفارتی دباؤ سے ایران کو جھکانا چاہتے ہیں مگر ایرانی قوم سرِتسلیم خم نہیں کرے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیرِ انٹیلیجنس اسماعیل خطیب نے کہا ہے کہ ایران کی جوہری پروگرام میں ہونے والی پیش رفت اب کوئی تعطل نہیں آئے گا اور دشمنوں کی جانب سے ایران کو جھکانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔

مشہد میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سادہ لوحی ہے کہ امریکہ سے تعلقات بہتر بناکر اور جوہری افزودگی کو ختم کرکے ایران کے مسائل حل ہوجائیں گے۔

خطیب نے دعوی کیا کہ ایران اس وقت دنیا کے دس بڑے جوہری افزودگی والے ممالک میں شامل ہے، اور دشمن صرف موجودہ جوہری سرگرمیوں ہی نہیں بلکہ مستقبل میں ایرانی نوجوانوں کی مصنوعی ذہانت اور دیگر شعبوں میں کامیابیوں کو بھی روکنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ سادہ سیاسی تجربے کی بنیاد پر سمجھتے ہیں کہ اگر ہم افزودگی صفر کردیں اور امریکہ سے معاملات سلجھالیں تو سب ٹھیک ہوجائے گا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ دشمن صرف ہمیں مکمل طور پر جھکانا چاہتے ہیں لیکن یاد رہے کہ ایرانی قوم کبھی دباؤ یا جبر کے آگے نہیں جھکے گی۔

خطیب نے کہا کہ اس جنگ میں دشمن ناکام ہوئے۔ دشمن نے ان 12 دنوں میں وہ سب کچھ آزما لیا جو وہ اسلامی انقلاب کے پچاس سالوں سے حاصل کرنا چاہتا تھا، لیکن وہ ناکام رہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج کی طاقت، سیکیورٹی اداروں کی ہوشیاری، عوام کی حمایت اور رہبر کی رہنمائی کی بدولت دشمن اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہوسکے۔

خطیب نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسرائیل ایران کو عالمی سطح پر تنہا کرنے میں بھی ناکام رہے کیونکہ 120 ممالک نے ایران کی حمایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے بتایا کہ خطے کے ممالک اب ایران کے ساتھ مل کر صہیونی خطرات کے خلاف تعاون کررہے ہیں، اور یہاں تک کہ مغربی مبصرین بھی مانتے ہیں کہ صہیونی حکومت دنیا کی سب سے ناپسندیدہ حکومت بن چکی ہے۔

خطیب نے کہا کہ عالمی طاقتیں کئی دہائیوں سے ایران کے خلاف خوف پھیلانے کی مہم چلا رہی ہیں، لیکن میدان جنگ میں ناکامی کے بعد اب وہ سفارتی اور اقتصادی دباؤ بڑھا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی مغرور طاقتیں جب یہ سمجھ گئیں کہ وہ ایران کے خلاف براہ راست تصادم میں کامیاب نہیں ہوسکتیں، تو اب وہ پابندیاں بڑھانے اور بین الاقوامی اداروں میں دباؤ ڈالنے کی راہ اختیار کررہی ہیں۔

News ID 1935599

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha